وحدت نیوز (اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کی جانب سے منظور کردہ پیکا ترمیمی ایکٹ کےخلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو میں کہا ہے کہ ارباب اختیار اپنی ناہلی اور نالائقیوں پر سوال اٹھانے سے خوفزدہ ہیں، پیکا ترمیمی ایکٹ اصلاحی تنقید کا گلا گھونٹنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کے ذریعے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائی گئی ہے، یہ قانون جمہوری عمل وبنیادی حقوق کی راہ میں رکاوٹ ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، جس میں فیک نیوز کی تعریف و تشریح نہیں کی گئی بلکہ اس قانون کی آڑ میں سیاسی انتقامی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی جیسا کہ ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں صحافیوں کے پرامن احتجاج پر بہیمانہ ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتا ہوں، وفاقی دارلحکومت میں نہتے صحافیوں پر لاٹھی چارج ملکی وقار پر وار ہے، صحافتی برادری کے موقف کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں، پیشہ وارانہ صحافت کا آزاد ہونا کسی بھی معاشرے کے لیے آئینے کی مانند ہے، پاکستان میں اس وقت غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، فارم 47 کی کٹھ پتلی حکومت سے آمرانہ رویے کی ہی توقع کی جاسکتی ہے، حکمران سیاسی جماعتوں کا استحکام جمہوریت و آئین کے لئے دوہرا موقف اور عمل قوم پر عیاں ہو چکا ہے۔