وحدت نیوز(اسلام آباد)ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اور مجلس وحدت المسلمین کی میزبانی میں "عشقِ پیغمبر اعظم ﷺ مرکز وحدت مسلمین کانفرنس" 22 ستمبر 2024 بروز اتوار دن 2بجے کو اسلام آباد میں منعقد ہوگی۔ اس بات کا اعلان ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے مشاورتی اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں علامہ سید احمد اقبال رضوی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین، اسد عباس نقوی مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری ایم ڈبلیوایم ، مفتی گلزار احمد نعیمی، سربراہ جماعت اہل حرم پاکستان؛ علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل؛ ع، محمد عبداللہ حمید گل سربراہ تحریک جوانان پاکستان، شاہد شمسی مرکزی میڈیا کوآرڈینیٹر؛ سید نثار علی ترمذی، نائب صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب؛ سید مرتضی عباس مرکزی رابطہ سیکرٹری، صاحبزادہ سمیع اللہ حسینی وائس چیئرمین مرکزی علماء کونسل، قاری عبدالقدوس ناظم اعلیٰ متحدہ جمعیت اہل حدیث اسلام آباد، سید اسد عباس رابطہ سیکرٹری اور اسرا ر احمد نعیمی، آفس سیکرٹری نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کانفرنس میں ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی قیادت کے ساتھ ساتھ دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، 7 اکتوبر کو طوفان الاقصٰی آپریشن کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ملک بھر میں سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی سطح پر ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے سیرت النبی ﷺ اور آزادی فلسطین کے موضوعات پر سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، اجلاس میں مبارک ثانی کیس کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا اور قائدین کے کردار کو سراہا گیا۔ اجلاس میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒ کے یوم رحلت پر ان کے کشمیر اور فلسطین کے نظریات پر روشنی ڈالی گئی اور حکمرانوں کو تنبیہ کی گئی کہ وہ قائداعظم کے نظریات پر عمل پیرا ہوں کیونکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔نائن الیون کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ امریکہ نے اپنے داخلی مسائل کو حل کرنے کے بجائے دنیا بھر میں دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور اب بھی خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اجلاس کے دوران کہا گیا کہ امریکہ، اسرائیل، اور ہندوستان کی ناپاک مثلث خطے کے امن و امان کو متاثر کر رہی ہے، جبکہ پاکستان، ایران، اور افغانستان کے درمیان بہتر تعلقات پائیدار امن کی ضمانت ہیں۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاک افغان سرحد پر کشیدگی کو ختم کیا جانا چاہیے اور پاک ایران گیس پائپ لائن کے معاملے میں حکومت عوام کے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے بیرونی دباؤ کو مسترد کرے۔ کشمیری عوام کے حقوق کے حوالے سے یہ بات کہی گئی کہ کشمیر میں بھارتی الیکشن کا واحد حل حق خود ارادیت ہے اور اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ اجلاس میں بلوچستان کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت کو عوام کے حقوق کی فراہمی میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔مزید یہ فیصلہ کیا گیا کہ اکتوبر میں ملی یکجہتی کونسل کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا۔