وحدت نیوز(اسلام آباد) دختر رسول خدا ﷺ حضرت فاطمہ زہرا (س)کی سیرت دنیا بھرکی تمام خواتین کیلئے مثالی نمونہ ہے ۔یوم ولادت دختر رسول ﷺحضرت فاطمہ زہر ہ س کے موقع پرعالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ حکومت 20جمادی الثانی یوم ولادت دختر رسول ﷺ یوم مادرکو سرکاری سطح پر منانے اور عام تعطیل کا اعلان کرے ۔ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے یوم ولادت د ختر رسول خدا ﷺ حضرت فاطمہ زہرا (س) پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری کردہ پیغام میں کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ اسلام جناب زہراس کی بے لوث قربانیوں اور مجاہدتوں کا مقرض ہے آپ کا کردار رہتی دنیا تک تمام مرد و زن کیلئے قابل تقلید ہے مسلمانان عالم کو آپ کی سیرت و کردار پر عمل کرتے ہوئے آج بھی اسلام کے زریں اصولوں اور نظام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں آنا ہوگا ۔تاکہ کاروانِ حیات کو آگے بڑھانے کیلئے جناب سیدہ(س) جو نقوش قدم چھوڑے ہیں اُن کی تاسی ہو اور اسلام ایک بار پھر صرف بھلایا ہوا سبق نہ ہو بلکہ معاشروں کی رہبری کرنے والا متحرک دین کی شکل اختیار کرے جناب سیدہ (س) کے کردار سے یہ درس بھی ملتا ہے کہ چاہے حالات کتنے ہی نا سازگار کیوں نہ ہو ں فریضے کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں ہونا چاہیے بی بی نے اپنے تاریخی احتجاج کے ذریعے بتا دیا کہ حق کی حمایت و نصرت قرآن سنت اور عقل کی واضح ہدایات کی روشنی میں انحر افات کا مقابلہ بے جگری سے کیا جانا چاہیے اور اس سلسلہ میں بھی کسی قسم کی سستی مکتب عشق کے پیر وکاروں کے ساتھ سازگار نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بی بی فاطمہ زہرا(س) نے اپنے معرکتہ الا را خطبے میں اسلام کے عقائد اور اعمال کا فلسفہ جس طرح بیان کیا اس ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اسلام کے پیرو کاروں کو چاہیے کے وہ اسلام کو اُص کے اصلی اہداف کے تشخیص کے زریع سے پہچانا جائے تاکہ اس پر عمل کرتے وقت زمانے کے کسے بھی قسم کے حالات اس کے پیروکاروں کے پائے عمل کو متزلزل نہ کر سکیں اور یہ اُس وقت ممکن ہے جب انسان واقعی طور پر اسلام کے اسرار و رموز سے کماحقہ ہو واقف ہو ۔
ان کامذید کہناتھا کہ آج دنیا بھر میں جو اسلامی تحریکیں چل رہی ہیں ان کو ایک بار پھر مادر حسنین ؑ کی سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ آگاہی ،گہرے شعور اور الٰہی منصوبہ بندیوں کے سائے تلے اسلام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں اترنا ہوگا ۔دنیا بھر میں مسلمانوں کے ابتر حالات کی ذمہ داری کم تعلیم یافتہ ، فہم ناقص اور نفس کے اسیر فرقہ واریت کے کفن میں لپٹے اسلام کے ٹھیکے داروں کی غلط پالیسویں کا نتیجہ ہے۔ شام ،بحرین ، مشرق وسطیٰ کے حالات اور با ا لخصوص پاکستان میں اسلام کے نام پر بے گناہوں کاخون بہایا جارہا ہے پاکستان کی عوام دہشتگردی کے دلدل میں بری طرح پھنس گئی ہے عرب حکمرانوں کو اپنا انجام اچھا نظر نہیں آرہا ہے، عرب ممالک دور جالیت سے اب تک باہر نہیں نکلے اپنی بادشاہت اور کنگز کلب کے خاتمے پر اب پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے افغانستان سے شروع ہونے والا طالبان شو اب پاکستان میں کشت و خون کے نظارے پیش کر رہا ہے پاکستانی حکمران کٹ پتلی بنے ہوئے ہیں بقول وسعت اللہ خان بخشوبنے ہوئے ہیں ملک کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے انسانی جانوں کے زیاں پر حکمرانوں کے کانوں پر جوں نہیں رینگتی ڈیڑھ ارب ڈالر میں ملک و قوم کا سودا کر دیا گیا ہے جسطرح جنرل ضیاء دور میں کیا گیا تھا کرپشن کا بازار گرم ہے حکمران عیاشیاں کررہے ہیں ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود مہنگائی میں مزید اضافہ دولت گھوم پھرکر حکمرانوں کی جیبوں میں جا رہا ہے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ان بے حس ٹیکس چور حکمرانوں کے محلات بن رہے ہیں ہم مجلس و حدت مسلمین کے عوامی پلیٹ فارم سے ایسے کسی مجرم کی حمایت نہیں کریں گے عوامی جماعت ہیں عوام کے بنیادی حقوق کیلئے ہمیشہ آواز اُٹھاتے رہیں گے ۔