وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتصادی راہدری کے منصوبے کی مخالفت کر کے اپنی پاکستان دشمن ذہنیت کا کھل کر اظہار کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوتلیہ چانکیہ کے ان پیروکاروں پر اعتماد خود کو دھوکے میں رکھنے کے مترادف ہے۔دنیا کا کوئی سفارتی قانون کسی ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا۔بھارت کا یہ رویہ سفارتی آداب کے منافی اور ناقابل قبول ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کا تعصب ان کے لب ولہجہ سے عیاں ہونا شروع ہو گیا ہے۔ کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چائنا اقتصادی راہدری وطن عزیز کے لیے ترقی و خوشحالی کا اہم منصوبہ ہے۔بھارت خطے میں ہمیں مضبوط ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا اس لیے اس کی مخالفت کر رہا ہے۔ بھارت روز اول سے ہی پاکستان دشمن سرگرمیوں میں مصروف ہے۔پاکستان میں جاری دہشت گردی کے پس پردہ بھارتی ہاتھ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ان سرگرمیوں کا سخت جواب دیتے ہوئے اس دشمن ملک سے سفارتی تعلقات کا ازسر نو جائزہ لے۔علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ چین سے ہمارے تعلقات دیرینہ اور گہرے ہیں۔بھارت کی کوئی سازش انہیں متاثر نہیں کرسکتی۔اقتصادی راہدری کا منصوبہ انشا اللہ کامیابی سے ہمکنار ہو گا اور کسی کو اس کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہیں ہو گی۔