وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے یمن پر سعودی حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پالیسی اور سعودی عقیدہ و ریال کے باعث نہتے مسلمان مر رہے ہیں، حکومت پاکستان یمن کے معاملہ میں دخل اندزی کی بجائے پاکستان میں قیام امن پر توجہ دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ امامیہ مسجد حیات آباد کے شہداء کے چہلم کے موقع پر امامیہ مسجد میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شہداء کے ورثا بھی موجود تھے۔ سابق سینیٹر علامہ سید جواد حسین ہادی، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی، امامیہ مسجد حیات آباد کے خطیب علامہ نذیر حسین مطہری، جامع شہید عارف الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری اور دیگر نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔ قبل ازیں شہداء کے بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
علامہ امین شہیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کرکے ظلم عظیم کیا ہے، یہ عمل کسی اسلامی ملک کے شایان شان نہیں، پالیسی امریکہ کی، ریال اور عقیدہ سعودی عرب کے اور پس عوام رہے ہیں، پاکستان میں خودکش حملوں کی ترویج سعودی آئیڈیالوجی نے کی، انہوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی عرب نے 10 سال آپ پر احسانات کئے ہیں تو آپ اپنے بچے دیکر ان کا احسان اتاریں نہ کہ بے گناہ لوگوں کے بچے دیکر۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بحرین میں بے گناہ عوام کا قتل عام کرنے کیلئے 25 ہزار سابق فوجی پاکستان سے بھیجے گئے، اور اب سعودی جنگ میں کودنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان یمن کے معاملہ میں دخل اندزی کی بجائے اپنے ملک میں قیام امن پر توجہ دے۔