وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ قبیلے کے تین افراد کوفائرنگ کر کے شہید کرنے کے واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ایک بار پھر شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔حکومت بلوچستان میں شر پسندی کے واقعات کو سنجیدہ نہیں لے رہی یہی وجہ ہے کالعدم تنظیموں نے اس علاقے کو اپنی محفوظ پناہ گاہ بنا رکھا ہے اور جب ان دہشت گرد عناصر کا جی چاہتا ہے بے گناہ انسانی جانوں کے ساتھ خون کی ہولی کھیل کر دندناتے ہوئے روپوش ہو جاتے ہیں جبکہ ایف سی میں موجود کالی بھیڑیں کوئٹہ میں جاری شیعہ نسل میں ملوث ہیں،۔حکومت کی مسلسل بے حسی ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔اگر ملت تشیع کے پانچ کروڑ شیعہ سڑکوں پر نکل آئے تو پھر حکومت کا اقتدار میں رہنا ممکن نہیں رہے گا۔ ۔ہم بارہا مطالبہ کر چکے ہیں کہ بلوچستان میں بھرپور فوجی آپریشن کر کے دہشت گردوں کی کمین گاہوں کو ملیا میٹ کیا جائے لیکن حکومت مسلسل پس وپیش سے کام لے رہی ہے۔جو حکومتی کمزوری ہے یا پھر کسی سیاسی مصلحت کا تقاضہ ہے،ریاستی ادارے کوئٹہ میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں برابر کے ذمہ دار ہیں،ہمیں کسی صورت گوارہ نہیں کہ بے گناہ انسانی جانوں کو سیاسی مقاصد کی بھینٹ چڑھایا جائے۔ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں ضرب عضب کی طرز کو فوجی آپریشن بلاتاخیر شروع کیا جائے جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے۔ علامہ راجہ ناصر نے شہدا کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے شہدا کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔