وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کو ایک دلدل میں دھکیلنے کی حکمرانوں کی کوشش کو سیاسی و مذہبی رہنماوُں نے ناکام بنا دیا ہے،ملک کی سیاسی ومذہبی جماعتوں نے دانشمندی کا ثبوت دیا ہے،اس نازک صورت حال میں میڈیا کا کردار بھی قابل ستائش ہے،طالبان کے خلاف آپریشن ہو یا یمن میں بے جامداخلت ہم نے روز اول سے ہی دوٹوک الفاظ میں اپنا موقف قوم کے سامنے رکھا،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ امین شہیدی نے ورکرز اجلاس سے خطاب میں کیا ،انہوں نے کہا کہ مقامات مقدسہ کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے،سعودی عرب کی بادشاہت کو لاحق خطرات کو مقامات مقدسہ سے جوڑنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں،یمن کے مسلمان بھی خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں ،ان کے دلوں میں خانہ خدا اور تاجدار انبیائۖ کے روزہ مبارک کا احترام سعودیوں سے زیادہ ہیں،ہمیں عدل وانصاف اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلے کرنے ہونگے،پاکستان کی سلامتی و استحکام سب سے پہلے ہے،اغیار کی جنگوں میں کودنے کا خمیازہ آج تک ہم بھگت رہے ہیں،علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جس جارحیت پر امریکی و اسرائیلی بغلیں بجا رہے ہوں مسلم امہ کو اپنی اس پالیسی پر سو بار سوچنا ہوگا،آج قبلہ اول اور فلسطین کے مظلومین چیخ چیخ کر پکارے رہے ہیں کہ امت مسلمہ کب ہمیں صہیونیت کے ظلم و ستم سے چھٹکارہ دلائیں گے،مغربی ممالک کے مفادات کی حفاظت پرکمربستہ عرب لیگ کو فلسطین کی سرزمین پر مسلمانوں کی نسل کشی نظر کیوں نہیں آتی؟انہوں نے کہا کہ خطے کے تمام اسلامی ممالک کو اس نازک صورت حال میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،بصورت دیگر اغیار ہمیں باہم دست وگریباں کرکے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو جائیں گے۔