وحدت نیوز(اسلام آباد) تحریک جعفریہ پاکستان کی بحالی کے فیصلے نے ثابت کر دیا کہ ملت تشیع کا دہشت گردی اور انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں، ملت جعفریہ کو ایک سازش کے تحت دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی، تاریخ گواہ ہے کہ اس ملت کے غیور بیٹے وطن عزیز کے لئے قیام پاکستان سے لے کر اب تک اپنے جان و مال کی قربانی دیتے رہے لیکن پاکستان کیخلاف کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید مہدی شاہ نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریاستی اداروں نے شدت پسندوں کو پنپنے کا موقعہ دیا اور آج یہی گروہ پاکستان کی سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے جن کے روابط براہ راست را، موساد اور سی آئی اے جیسی پاکستان دشمن ایجنسیوں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج انہی تکفیریوں کے ہاتھوں افواج پاکستان سمیت سول سوسائٹی اور بے گناہ مسلمان کا قتل عام جاری ہے۔
سید مہدی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے خارجی دشمن انہی دہشت گرد گروہوں کے ذریعے ہمارے سلامتی کے درپے ہیں، آج بین الاقوامی دہشت گرد اور مسلمانوں کے قاتل گروہ ’’داعش‘‘ کی تشہیری مہم چلا کر یہی دہشت گرد اُن کو پاکستان میں خوش آمدید کہہ رہے ہیں، ہمارے ملک کا المیہ یہ رہا ہے کہ یہاں امریکیوں اور عربوں کے مفادات کی تحفظ کے لئے ہر حکمران ملکی سلامتی کو داو پر لگا دیتا ہے لیکن کبھی بھی پاکستان کے مفاد کے لئے نہیں سوچتا۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لئے ان دہشت گردوں کے سرپرستوں سے ناطہ توڑیں اور خارجہ پالیسی کو ازسر نو ترتیب دیں، تاکہ پاکستان کے ماتھے سے دہشت گردی کے یہ بدنما داغ مٹ سکیں۔