وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین خیرالعمل فاﺅنڈیشن نثارعلی فیضی نے پنجاب اور کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور جانوں کے ضیاع پر گہرے غم و افسوس کا اظہار کیا اور اسکے ساتھ ساتھ اپنے رضا کاروں کو ہدایات جاری کی کہ وہ فوری طور پر امدادی سر گرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں انہوں نے کہا یہ بات بھی کسی المیے سے کم نہیں کہ یہاں ہر سال سیلاب آتے ہیں لیکن حکمران اپنے خاندانوں اور اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ دینے میں ہی تمام وسائل خرچ کر دیتے ہیں اور ایسے سانحات کے بعد صرف تصویر اور تقریر تک ہی کی منصوبہ بندی کرتے ہیں چاہے وہ سند ھ میں قحط سے بچوں کی اموات ہوں یا پنجاب میں ڈیموں کے پانی کے اخراج کو دیہاتوں میں آبادی کی طرف کھولنے کے مجرمانہ اقدامات ہوں جبکہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے شہروں کی اکھاڑ پچھاڑ کر کے عام آدمی کی زندگی کو اجیرن بنانے کو اپنا فرض اولین سمجھ رہے ہیں نثار علی فیضی نے کہا کہ دنیا میں ترقی یافتہ ممالک میں قدرتی آفات کی مدیریت کر کے اسے عوام کی ضروریات کے لیے فائدہ مند بنایا جاتا ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں تمام تر وسائل ہونے کے باوجود بہتر اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے بارشوں کے پانی سے فائدہ اٹھانا تو دور کی بات ہے اس پر قابو پانا بھی مشکل ہوتا چلا جا رہا ہے جسکی وجہ سے قوم بڑے بڑے سانحات میں تباہیوں کے دلدل میں ڈوب جاتی ہے انہوں نے کہا کہ خیرالعمل فاﺅنڈیشن نے اس صورت حال پر آج اپنی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا جس میں امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔