وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں مولانا اشرف علی کے بیٹے امان اللہ کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، مجلس وحدت ہر طرح کی دہشتگردی کی مخالف ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس قتل میں حکومت پنجاب ملوث ہے جس کا مقصد ہماری توجہ دھرنے سے ہٹانا اور ملک کے حالات کو فرقہ واریت کی طرف دھکیلنا ہے۔ یہی وجہ بنی کہ تکفیریوں کو کھلا چھوڑا گیا، جنہوں نے ناصرف عبادت گاہوں کو جلایا بلکہ ایک شخص کو زندہ جلا دیا۔ پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت مظلوموں کے حوصلوں کا امتحان لے رہی ہے لیکن دھرنے کے شرکاء نے حوصلوں کی جنگ بھی جیت لی ہے اور عنقریب یہ حکمران اپنے انجام کو پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی فرقہ وارنہ کارروائیوں کے پیچھے حکومت ملوث ہے، جو ان تکفیروں کو سپورٹ کرکے ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ عوام کے اندر کوئی نفرت یا فرقہ واریت نہیں ہے، چند تکفیری ملک کا امن خراب کر رہے ہیں اور حکمران ان کے اتحادی بنے ہوئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ظالم حکمران سمجھتے تھے کہ مظلوم تھک جائیں گے اور ہار جائیں گے، انشاءاللہ ظالم تھکیں گے اور مظلوم یہ جنگ جیتیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم فرقہ واریت کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے اور نفرتوں کی جہنم کو ختم کرکے رہیں گے، ہم حکمرانوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔