وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے اگر حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو پھربیرونی مداخلت کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیح قرار دے ملک میں حقیقی امن آ جائے گا۔ملک میں جاری دہشت گردی میں بھارتی ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد بھارت سے سفارتی تعلقات کی نوعیت پر نظرثانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ملک دشمن طاقتوں سے انہی کے لہجے میں بات کرناقومی غیرت کا تقاضہ ہے۔ پاکستان کی ایٹمی طاقت سے خائف ملک دشمن خفیہ ایجنسیاں دہشت گردی کی کاروائیوں کے ذریعے وطن عزیز کو عدم استحکام کا شکاربنا کر پاکستان کو دنیا بھر کے سامنے ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنا چاہتی ہیں۔ تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کار وں کا اس ملک میں راستہ روکا جا سکے اور پاکستان اقتصادی و معاشی بدحالی کا شکار رہے ۔علامہ ناصرعباس ملاقات کے لیے آئے ہوئے سیاسی و مذہبی وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک بھارت اپنی خفیہ ایجنسی را کے ذریعے ملک میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں مصروف ہے۔ان ملک دشمن خفیہ ایجنسیوں کے آلہ کاروں کی نشاندہی کر کے بے نقاب کرنا ہو گا جو وطن عزیز کے خلاف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ یہ ملک ہمارا مادر وطن ہے اس کی عزت و حرمت ہم پر واجب ہے۔جو شخص ذاتی مفادات کے حصول کے لیے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے وہ غدار وطن ہے اور اس کی سزاتختہ دار ہے۔ پاکستا ن میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں بیرونی عناصر ملوث ہیں جو اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے پاکستان میں موجود ان تنظیموں کو استعمال کر رہے ہیں جو مذہب اور قومیت کے نام پر واویلا کر کے حکومتوں کو بلیک میل اور دہشت گردی کو پروموٹ کرتی آئی ہیں۔ان عناصر کا تعلق نہ مذہب سے ہے اور نہ قوم سے بلکہ انہوں نے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے ملکی سلامتی کو داو پر لگا رکھا ہے۔قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ان عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کی عمل داری پر تساہل پسندی سے کام لے رہی ہے۔جس کے باعث دہشت گردی کے واقعات پھر شدت پکڑتے جا رہے ہیں۔حکومت کو چاہیے کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کو اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف انتقامی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بجائے ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کے لیے استعمال کرے۔جس تیزی سے اس پلان کی منظوری لی گئی تھی اگر اسی سرعت کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اس پر عمل درآمد بھی کیا جاتا تو آج نتائج مختلف ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاک ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے پورے جذبے،نیک نیتی اور بھرپور عوامی تائید کے ساتھ مصروف عمل ہے اور ہمیں یقین کامل ہے کہ اس پاک سرزمین پر آخری دہشت گر د کے خاتمے تک یہ غیور فوج ایسے ہی جرات مندانہ انداز میں آگے بڑھتی رہے گی۔