وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شکار پور کی اس افسوسناک سانحہ کی زمہ دار ی وفاقی اور خصوصاََ صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے، کیونکہ پشاور کے المناک سانحے کے بعد بھی مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے پاکستان کی معصوم شہریوں کی حفاظت کے لئے کوئی خاص اقدام نہیں کیا، اور شہر قائد میں روزانہ کی بنیاد پر مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز، ٹیچرز اسٹوٹنس اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور مکتب تشیع کے افراد کا جرم صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ کبھی کسی ملک و ملت دشمن سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہا اور ہمیشہ پاکستان کی سلامتی کے لئے پاک فوج کے شانہ بہ شانہ وطن عزیز کے لئے قربانیاں دیتے رہے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مکتب تشیع کے قتل عام میں ملوث ہے کیونکہ سیاسی جماعتیں حکومت میں آنے سے پہلے کالعدم دہشت گرد جماعتوں اور مدارس کی مدد حاصل کرتے ہیں اور پھر حکومت میں آنے کے بعد ان جماعتوں کی سرپرستی کرتے ہیں، کبھی دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ان کو ڈیل دی جاتی ہے اور کبھی گوڈ اور بیڈ طالبان کے نام سے ان کو کھلی چھوٹ دی جاتی ہے،اور اسلام کے نظر سے بھی جو کوئی بھی ظلم دیکھتے ہوئے مظلوم کی حمایت نہ کرے وہ اُس ظالم کے برابر کے شریک ہے۔
علامہ اعجاز بہشتی نے ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مکتب تشیع کے علماء اور خصوصاََ مجلس و حدت مسلمین نے ملک میں شیعہ سنی بھائی چارے کی فضاء کوفروغ دیا ہے اور ہمیشہ مشکل وقت میں اپنے سُنی بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہا ہے، ہمیں سنی بھائیوں سے کوئی شکایت نہیں ہے ملک عزیز میں فتنہ و فساد پھیلانے والے صرف چند تکفیری گروہ ہے جو نہ سنی ہے اور نہ ہی شیعہ بلکہ وہ استعماری اجنڈ ہے جو اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم پاک فوج کے ساتھ ہے اور جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آپریشن ضرب عزب کی طرح ہر صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کریں۔