وحدت نیوز (نوشہروفیروز) سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلیٰ لکھی در کیخلاف ورثاء شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ سندھ کے شہر نوشہرو فیروز پہنچ گیا ہے، جہاں احتجاجی جلسہ منعقدکیاگیا، اس موقع پر جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے اپنے ہزاروںس ساتھیوں سمیت لانگ مارچ میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے، جسقم کے کارکنان لانگ مارچ کے ساتھ کراچی جائیں گے، جہاں 17 فروری کو وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی کے باہر دھرنا دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ورثاء شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ گزشتہ روز جب خیرپور پہنچا تو وہاں شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ارشاد حسین شاہ نقوی نے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا۔ لانگ مارچ کی قیادت شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور دیگر کر رہے ہیں۔ خیرپور سے گزشتہ رات لانگ مارچ کے شرکاء کی رانی پور آمد پر مشعل بردار جلوس کے ہزاروں شرکاء نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔ رانی پور میں شرکائے لانگ مارچ نے رات بھر عزاداری کی۔ آج صبح ورثاء شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ رانی پور سے روانہ ہوا اور اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہو نوشہروفیروز پہنچ چکا ہے، جہاں احتجاجی جلسہ جاری ہے۔ نوشہرو فیروز پہنچنے پر جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے ہزاروں ساتھیوں کے ہمراہ لانگ مارچ کا شاندار استقبال کرتے ہوئے لانگ مارچ میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔
ریاض چانڈیو نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جسقم کے ہزاروں کارکنان لانگ مارچ کے ساتھ کراچی جائیں گے، جہاں 17 فروری کو وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی کے باہر دھرنا دیں گے۔ ریاض چانڈیو نے اپنے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمان کی سرپرستی میں صوفیوں کی پرامن سرزمین سندھ میں نام نہاد مدارس کے نام پر دہشتگردی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں، جہاں پاکستان بھر سے بھرتی کئے گئے افراد کو لا کر عسکری تربیت دی جاتی ہے، جو ناصرف سندھ میں بلکہ پاکستان بھر میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشگرد کے مراکز نام نہاد مدارس پر پابندی لگائی جائے اور کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف فی الفور آپریشن کیا جائے، جو آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہنا چاہئے۔ واضح رہے کہ لانگ مارچ مورو، ہالا، بھٹ شاہ اور حیدرآباد سے ہوتا ہوا 17 فروری کو کراچی پہنچے گا۔