وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوریٰ عالی کے رکن اور سابق سینیٹرعلامہ سید جواد حسین ہادی نے چرچ میں ہونے والے خودکش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سانحہ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے، حکمرانوں نے اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لئے اور دہشتگردی کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح نہ کی تو ہمیں اس سے بھی بڑے سانحات کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ شیعیان پاکستان مسیحی برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ان مظلوم ہم وطنوں کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔پشاور میں گرجا گھر پر حملہ در اصل ریاست اور آئین پاکستان پر حملہ ہے ، اس سانحہ سے ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اور عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص اور تقدس مزید پائمال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دنوں مٹھی بھر، بزدل دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے، کوئی طبقہ فکر اور مقام محفوظ نہیں۔ مسجد، امام بارگاہ، اسکول، تعلیمی ادارے، مارکیٹ، شیعہ، سنی، عیسائی الغرض کوئی جگہ محفوظ ہے اور نہ طبقہ فکر۔ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملے کھلی دہشتگردی، سیکورٹی اداروں کی نا اہلی اور رسول خدا(ص) کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ اسلامی ریاست تمام غیر مسلموں کی عبادتگاہوں اور جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔غیر مسلم خصوصی حقوق رکھتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مسیحی برادری کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہم ہر مظلوم کیساتھ ہیں اور بیرونی ایجنڈے پر پلنے والے ان دہشتگردوں کی نابودی تک آواز بلند کرتے رہیں گے۔حکومت نے دہشتگردی کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح نہ کی تو ہمیں اس سے بھی بڑے سانحات کیلئے تیار رہنا ہوگا۔