وحدت نیوز (شکارپور) امام بارگاہ کربلائے معلیٰ شکارپورمیں گذشتہ ماہ ہونے والے خودکش حملے میں شہید ہونے والے شہداءکا اجتماعی چہلم کا جلسہ عام لکھیدرچوک گھنٹہ گھر پر شروع ہو چکا ہے، جلسہ گاہ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفرنقوی ،علامہ حیدرعلی جوادی ،صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، چیئرمین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی ،مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان بردارتہورعباس حیدری،سینئر نائب صدر شیعہ علماءکونسل علامہ ارشاد حسین نقوی ،چیئرمین سندھ قومی محاذریاض چانڈیو سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما ، وارثان شہداء اور شہر کی شیعہ سنی عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر شریک ہے، اجتماع کا باقائدہ آغاز شہداء کے ایصال ثواب کیلئے اجتماعی قرآن خوانی سے کیا گیا، جبکہ نماز جمعہ کا فقید المثال اجتماع بھی اسی مقام پر منعقد ہوا، نماز جمعہ شیعہ علماء کونسل کے رہنماعلامہ ارشاد حسین نقوی کی زیر اقتدا ادا کی گئی، چہلم کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ چھبیس مارچ تک شہداء کمیٹی کےتمام بائیس مطالبات پر مکمل عملدارآمد نہ ہوا تو ایک نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا،سندھ حکومت کی جانب سے سانحہ شکارپور کی تحقیقات انتہائی سست روی کا شکارہیں ، شہداء کمیٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ۔