وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین،جماعت اسلامی، مرکزی جماعت اہلحدیث، منہاج القرآن، جماعت الدعوۃ کے رہنماوُں کا کہنا تھا کہ مسلم امہ کے اتحاد اور وحدت سے ہی اسلام دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے جاسکتے ہیں، آج سٹی 42 والے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ تمام مکاتب فکر کو ایک جگہ جمع کرکے جس اتحاد یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے تمام جماعتوں اور مدارس سمیت ہر ایک کو اس عمل کی تقلید کرتے ہوئے اتحاد وحدت کے پیغام کو قریہ قریہ تک پہنچانا ہوگا۔
سعودی عرب اور کویت میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد اہل تشیع اور اہل سنت نے دشمن کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے مشترکہ نماز کا اہتمام کرکے اسلام دشمنوں کے منہ پر وہ طمانچہ رسید کیا جس کی مثال نہیں ملتی۔ سعودی عرب اور کویت کے بعد شیعہ سنی اتحاد کا مظاہرہ پاکستان کے دل لاہور میں دیکھنے کو ملا، جب ایک ٹی وی چینل نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام محمودوں اور ایازوں کو لا کر ایک صف میں کھڑا کر دیا۔ لاہور کے معروف ٹی وی چینل سٹی 42 نے پنجاب یونیورسٹی کے جامع مسجد میں "نماز اخوت" کا اہتمام کیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماوُں علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ ناظم رضا عترتی، ایگزیکٹیو ممبر عزاداری سیل ایم ڈبلیو ایم لاہور سید خرم نقوی، مظاہر شگری سیکرٹری اطلاعات ایم ڈبلیو ایم پنجاب اور مدارس جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ سید حسین نجفی، مولانا حسنین عارف، شیعہ علماء کونسل پنجاب کے نائب صدر علامہ حافظ سید کاظم رضا نقوی، جامعۃ المنتظر سے علامہ محمد مہدی، جماعت اسلامی کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ، جماعت الدعوۃ کے یحییٰ مجاہد، بادشاہی مسجد کے خطیب عبدالخیر آزاد، داتا دربار مسجد کے خطیب رمضان سیالوی، سمیت تاجروں، صنعت کاروں، سیاست دانوں، حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے خصوصی شرکت کی۔ نماز میں مشیر وزیراعلٰی پنجاب خواجہ احمد حسان، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر، اپوزیشن لیڈر ان پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید، تحریک انصاف پنجاب کے رہنما اعجاز چودھری، پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما شوکت بسرا،سی سی پی او لاہور امین وینس، ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف، ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
نماز کے بعد تمام مسالک کے علمائے کرام اور دیگر نمازی آپس میں بغل گیر ہوئے اور رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے، جماعت اسلامی، مرکزی جماعت اہلحدیث، منہاج القرآن، جماعت الدعوۃ اورمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن فرقہ واریت کو ہوا دے کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرتے ہیں، ہمیں قرآن و سنت کے پرچم تلے جمع ہونا ہوگا،لاہور میں شیعہ سنی کی نماز اخوت، اسلام دشمنوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مدارس جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ حسین نجفی نے کہا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں، ان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے والے درحقیقت استعمار کے ایجنٹ ہے۔مسلم امہ کے اتحاد اور وحدت سے ہی اسلام دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے جاسکتے ہیں، آج سٹی 42 والے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ تمام مکاتب فکر کو ایک جگہ جمع کرکے جس اتحاد یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے، تمام جماعتوں اور مدارس سمیت ہر ایک کو اس عمل کی تقلید کرتے ہوئے اتحاد وحدت کے پیغام کو قریہ قریہ تک پہنچانا ہوگا۔ وطن عزیز کی سلامتی و بقا کے لئے ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھیں، تاکہ دشمن کے ناپاک ادرادوں کو خاک میں ملایا جاسکے۔
جماعت اسلامی کے قائم مقام سربراہ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ آج شیعہ اور سنی کا یہ اجتماع دشمن اسلام کے لئے بہت بڑا پیغام ہے کہ تو نے جس قوم کا شیرازہ بکھیرنے کے لئے کروڑوں ڈالر صرف کر دیئے، آج وہی قوم ایک امام کے پیچھے اللہ اکبر کے نعرے لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ شیعہ اور سنی کو لڑا سکے گا، شیعہ اور سنی اسلام کے دو بازو ہیں، انہیں جدا نہیں کیا جاسکتا، دشمن جان لے کہ پوری امت مسلمہ یک جان ہے اور اسلام کی سربلندی کے لئے اپنا تن من دھن قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔ جماعت الدعوۃ کے رہنما یحیٰی مجاہد نے کہا کہ اسلام کو اس وقت تکفیریت کے آسیب کا سامنا ہے اور تکفیریت کی حوصلہ شکنی کے لئے ایسے اجتماعات سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے دشمنوں کے لئے آج پنجاب یونیورسٹی کی جامع مسجد سے بہت بڑا پیغام گیا ہے کہ امت مسلمہ متحد ہے اور دشمن کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ تمام امت متحد ہو جائے، تکفیریت کی حوصلہ شکنی کرے اور تمام مکاتب فکر اپنی اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کو محاسبہ کریں۔
لاہور کی تاریخ میں اتحاد امت کے بہترین مظاہرے پر عوامی حلقوں نے اظہار مسرت کیا، شہریوں کا کہنا تھا کہ ایسے اجتماعات سے ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا جذبہ ملتا ہے، لہذا حکومتی سرپرستی میں ایسے اجتماعات کا انعقاد کیا جانا چاہیے تھا۔ شہریوں نے ٹی وی چینل سٹی 42 کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اس عظیم اجتماع کا اہتمام کیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ متحد ہے، بیرونی اور اسلام دشمنوں کی سازشوں کے باعث ماضی میں شیعہ اور سنی اختلافات کو ہوا دے کر امت کو کمزور کرنے کی سازش کی گئی، مگر اب حالات اور سوچ بدل چکی ہے، اب امت جان چکی ہے کہ شیعہ اور سنی کا کوئی اختلاف نہیں، بلکہ دونوں شجر اسلام کی دو خوبصورت شاخیں ہیں۔ شہریوں نے ملک میں امن و امان کی بہتر ہوتی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کیا اور پنجاب حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف مزید کارروائیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، اتحاد امت کے لئے کسی ٹی وی چینل کی بجائے پنجاب حکومت کی جانب سے ایسی "نماز اخوت" کا اہتمام کیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔