وحدت نیوز (بیروت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری امور خارجہ نے لبنانی چینل المنار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم اب سعودی احسانات اور دباو میں آنے والی نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں منظور شدہ قرارداد سے ثابت ہوگیا کہ یہ ایک آزاد قوم ہے۔ اور یہ قرارداد پاکستانی عوام کی رائے کی ترجمان ہے۔ پاکستانی کے اندرونی مسائل اور مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے سربراہ امور خارجہ نے کہا کہ بڑی طاقتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں جس کے لئے آئے روز مصنوعی بحران پیدا کرتی رہتی ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان میں ایم ڈبلیو ایم کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مظلومین کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ جس کے لئے مختلف سیاسی و مذہبی پارٹیوں کے ساتھ روابط جاری ہیں جس کے لئے پہلے مرحلے میں معتدل اہلسنت کے ساتھ اتحاد کیا گیا ہے ۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے امام کعبہ کے پاکستان دورے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امام کعبہ کا خاص مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقاتیں ان پر سوالیہ نشان ہیں۔ جب کہ پاکستان کے اندر بریلوی مکتبہ فکر کے لوگ بھاری اکثریت میں ہیں لیکن ان کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو یمن جنگ میں دھکیلنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی اور امام کعبہ بھی اسی سلسلہ میں پاکستان آئے تھے۔ لیکن اب آل سعود کو سمجھ جانا چاہیے کہ وہ کسی قوم کی تذہیک کر کے ان کو اپنا اتحادی نہیں بنا سکتے۔