وحدت نیوز (بدین) گذشتہ ماہ حیات آباد پشاور کی جامع مسجد امامیہ میں خودکش دھماکے میں شہید ہونے والےجوان سال ڈاکٹر شہید علی رضا خوجہ کے چہلم کا اجتماع ان کے آبائی علاقے بدین کی امام بارگاہ کاشانہ زینب میں منعقد ہوا، چہلم کے اجتماع سے خصوصی خطاب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کیا ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما یعقوب حسینی، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختارامامی ، علامہ نشان حیدر ساجدی، ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا نادرشاہ سمیت مومنین کی بڑی تعداد اجتماع میں شریک تھی، اس موقع پرخطاب کرتے ہوئےعلامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ شہداءعالم انسانیت کی شمعیں ہیں ، جو خوف، دہشت اور مایوسی کے عالم میں ہماری راہ نمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں ، شہادت قوموں کو کمزوری نہیں بلکہ طاقت ودوام بخشتی ہے، اگر شہید کے وارث اہل ہوں تو اس کی وراثت کا سنگین بوجھ اٹھانے کی اہلیت رکھتے ہیں ، مکتب اہل بیت ؑسنگینیوں اور سختیوں ، مصائب اور آلام کی راہ پر چلنے کا تقاضہ کرتا ہے، دنیادی سختیاں اخروی آسائشوں کا باعث بنتی ہیں ،ہم وہ ہیں جنہوں نے اپنی مظلومیت کو اپنی طاقت میں بدلہ، مظلوموں کو ظالموں کے مقابل کھڑے ہو نے کا حوصلہ دیا، آج کا زمانہ انبیاءاور آئمہ کی آرزوں کی تکمیل کازمانہ ہے،ہمارے آئمہ نے تمام تر مشکلات اور مصائب ولایت کے نفاذکیلئے برداشت کیں اور آج الحمد اللہ پوری دنیا ولایت کی برکتوں سے مستفید ہو رہی ہے،یمن ہو یا بحرین ، لبنان ہو یا شام ، ایران ہو یا عراق ہر مملکت میں ولایت کی برکت سے تشیع سرفراز ہے،اسلام دشمن قوتیں ہر جگہ مکتب اہل بیت کےفرزندوں سے شکست خوردہ ہیں ، ملت پاکستان کے پاس بھی امکانات موجود ہیں ، منظم ہونے کی ضرورت ہے، تشیع کی سربلندی کا وقت شروع ہوچکا ہے، حالات اور واقعات ہمیں سے تقاضہ کرتے ہیں کہ ہم خود کو آمادہ وتیار کریں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے دو راستے تھے یا تو ہم مسلح جدوجہد کرتے یا عوامی جدوجہد کرتے ، ہم نے پاکستان کی بقاء اور سلامتی کی خاطر مسلح جدوجہد کے بجائے عوامی پر امن جدوجہد کا راستہ اختیار کیا اور آج تاریخ گواہ ہے کہ قائد اعظم کی اولادوں نےاس پاکستان میں ظلم تو سہے مگر کبھی اپنی مادر وطن سے خیانت نہیں ، سو سو لاشیں اٹھائیں لیکن وطن عزیز کی مٹی سے بے وفائی نہیں کی، احتجاج بھی کیا تو ایسا آبرومندانہ انداز اختیار کیا کہ آج وہ دوسروں کے لیئے مشعل راہ قرار پا یا، ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کا دھرنا سانحہ کوئٹہ پر ہمارے ملک گیر دھرنوں کی پیروی کا واضح اور منہ بولتا ثبوت ہے، ہم وہ ہیں جنہوں نے مظلوموں کو ظالموں کے سامنے سینہ سپر ہونے کی جرائت بخشی، کیوں کے ہمارارول ماڈل کربلا کا جواں سال شہید شہزادہ قاسمؑ اور علی اکبرؑ ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی دنیا کو درپیش تکفیری فتنے کے مقابل متحد ہو نا ہوگا، ہم اسلام اور پاکستان کے استحکام کی راہ میں مزید قربانیاں تو دے سکتے ہیں لیکن امریکہ ، اسرائیل اور سعودیہ کے امت مسلمہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کسی سازش کو کامیاب ہر گز نہیں ہونے دیں گے۔