وحدت نیوز (پشاور) شہداء کے لواحقین کی جراٗت ،اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں ، شہداء کے مظلوم خانوادوں نے اپنی استقامت سے دہشگردی کے خلاف ایک تاریخ رقم کردی پانچ روزکی کی لبیک یا حسین ؑ لانگ مارچ نے سندھ دھرتی کی عوام سمیت پوری دنیا نے اسلام دشمن تکفیری دہشتگردوں کی مجرمانہ کاروائیوں مذمت کی۔ہمارا منعظم لبیک یا حسین ؑ مارچ دہشتگردی کے کے خاتمہ کیلئے تھامظلوموں کی آواز پر سندھ کی عوام اور اہلیان بلخصوص اہلیان کراچی کے شکر گزار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ورثاء شہداء کمیٹی سانحہ شکار پور کے سر براہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزاکرات کے دوسرے دور ختم ہونے اور مزاکرات کی کامیابی کے بعدو زیر اعلیٰ ہاؤس سے واپسی پر نمائش چورنگی پر شرکاء دھرناسے خطاب میں کیا ،اس موقع پر ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ امین شہیدی،علامہ احمد ا قبال ،علامہ مختار امامی ، عبداللہ مطہری ،علامہ باقر زیدی،مولانا عقیل موسیٰ ،مولانا اصغر شہیدی ،مولانا حیدر عباس عابدی،علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی ،اصغر عباس زیدی اور حکومتی وفد کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کے کوآرڈینیٹرناصر علی شاہ،کمشنر لاڑ کانہ،ڈی آئی جی لاڑکانہ ،ڈی آئی جی ایسٹ ،ایس ایس پی ایسٹ موجود تھے ۔
علامہ مقصودر ڈومکی نےکہا کہ حکومت کی جانب سے شہداء کمیٹی کے تمام مطالبات منظور کر لئے گئے ہیں اور یہ مطالبات صرف شہداء کمیٹی کے نہیں بلکہ ملک بھر کے عوام کے حکومت سے ہیں ہم نے حکومت کے سامنے جو مطالبات رکھے وہ درج ذیل ہیں سندھ بھر بالخصوص ضلع شکارپور میں Apexکمیٹی کی زیر نگرانی پاک رینجرزاور پولیس کا مشترکہ آپریشن کیاجائے گا۔دہشت گردوں کی مدد کرنے والے تمام مراکز۔ مدارس اور عناصرکے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔سانحہ شکارپورکی ایف آئی آرسے منسلک دہشت گردوں کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔سانحہ شکارپور کا مقدمہ فوجی عدالت میں بھیجا جائے گا۔سانحہ شکارپورکی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی اورانکوائری کی تفصیلات شہداء کمیٹی سے شیئر کی جائیں گی،شیعہ مساجد ، امام بارگاہوں اور مدارس کو مطلوبہ سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔سندھ بھر میں مساجد امام بارگاہوں اور مذہبی شخصیات کو اپنی حفاظت کیلئے اسلحہ لائسنس جاری کیئے جائیں گے۔سرکاری املاک پر مذہبی انتہا پسندوں کے ناجائز قبضے ختم کروائے جائیں گے۔مشتبہ اور غیر ملکی بلادستاویز ات افرادکا داخلہ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کرنے کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔تمام فرقہ وارانہ ، مذہبی منافرت ، تکفیریت اور انتہا پسندی سمیت دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث کالعدم مذہبی گروہوں کی سرگرمیوں کو روکا جائے گا۔ ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نیزصوبے بھر میں موجود کالعدم گروہوں کی وال چاکنگ اور جھنڈوں سمیت پوسٹرز کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔شکارپور کے کسی ایک چوک کو شہدائے کربلا کے نام سے منصوب کیا جائے گا۔مذہبی منافرت میں ملوث وصال (اردو)ٹی وی چینل کو بند کرنے کے حوالے سے کاروائی کیلئے پیمراکو خط ارسال کیا جائے گا۔ماضی میں ملت جعفریہ پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کی جے آئی ٹی انکوائری کی جائی گی اور عوام الناس کو دہشت گردوں کی سیاسی مذہبی وابستگی سے آگاہ کیا جائے گا۔Apexکمیٹی کے ذریعے کراچی اور صوبے بھر میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔شہر کراچی سمیت سندھ بھر میں دہشت گردی اور تارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شہداء کے ورثاء کو مقررکردہ معاوضے میں اضافہ کیاجائے گا۔سانحہ شکارپور کے علاوہ دیگر دہشت گردانہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کا آغاز کیاجائے گا۔صوبے میں موجودازبک ، چیچن، تاجک اور افغان سمیت دیگر غیر ملکی شہری جو دہشت گردی میں ملوث ہونگے انکے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے گی۔شہید شفقت عباس کے ورثاء کو 20لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔سانحہ شکارپوردہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کیاجائے گی اور دہشت گردی کے نتیجے میں معذور ہونے والے افراد کو معذور افراد کے 5فیصدسرکاری کوٹے کے تحت نوکری دی جائے گی۔
منظور شدہ مطالبات شرکاء کے سامنے پیش کرنے کے بعد علامہ مقصودڈومکی نے شہداء کمیٹی کی جانب سے دو روز سے نمائش چورنگی پر جاری حتجاجی دھرنے کے اختتام کا اعلان کیا، علامہ مقصود علی ڈومکی نے ور ثاء شہداء کمیٹی کی جانب سے لانگ مارچ میں ساتھ دینے پر مجلس وحدت مسلمین ، سنی اتحاد کونسل ،پاکستان عوامی تحریک ،پاکستان تحریک انصاف ،متحدہ قومی مومنٹ ،جمیعت علماء پاکستان اور دیگر شیعہ تنظیموں بلخصوص اہلیان کراچی کو ان کے پر جوش اسقتبال اور ان کے ساتھ د ینے پر شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء ورثاء شہداء کمیٹی اور لواحقین نے مزار قائد پر جا کر فاتحہ خوانی کی اس کے بعد لبیک یا حسین ؑ مارچ کے شرکاء واپس شکار پور روانہ ہو گئے ۔