وحدت نیوز(کراچی) یکم جون کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب لبیک یاحسین ؑ مارچ کرکے خانوادہ شہداء سے عہد وفا نبھائیں گے، شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف حکومت سندھ کی خاموشی کو توڑنے کے لئے وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائیگا، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کراچی میں امن و امان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی اور علامہ مبشر حسن نے ایم ڈبلیو ایم کراچی کی ڈویژنل شوریٰ کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اجلاس میں حسن ہاشمی، میثم عابدی، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، انجینئر رضا نقوی، مدثر حسین، ذیشان حیدر، آصف صفوی، ناصر حسینی سمیت مجلس وحدت مسلمین کراچی کے اضلاع کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ اعجاز حسین بہشتی کا کہنا تھا کہ یکم جون کو وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب لبیک یاحسین ؑ مارچ کرکے خانوادہ شہداء سے عہد وفا نبھائیں گے، یکم جون کالعدم جماعتوں کے تکفیری دہشت گردوں اور سیاسی طالبان کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے، ملت جعفریہ اپنے شہداء کے پاک لہو سے اپنی وفا کے اظہار کرنے کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ میں بھرپور شرکت کرے گی۔
علامہ مبشر حسن نے کہا کہ شیعہ نسل کشی کے خلاف حکومت سندھ کی خاموشی کو توڑنے کے لئے وزیراعلی ہاوس کا گھیراو کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چھ سالوں سے سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کر رہی ہے اور ان چھ سالوں میں ہزاروں شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا نشانہ بنے، ہر بار باور کروانے کے باوجود حکومت سندھ نے کوئی اقدامات نہیں کئے لہذا اس بار فیصلہ کن احتجاج کیا جائیگا، گذشتہ کئی سالوں کی طرح رواں سال بھی کراچی میں منظم سازش کے تحت شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد اور ان کی آماجگاہیں محفوظ جبکہ شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں، ہمارے حکمران جو عوام کے نمائندئے کہلاتے ہیں عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، اگر یہ حکمران عوام کی جان مال و عزت کی حفاظت نہیں کرسکتے تو وہ عوام کو روٹی کپڑا اور مکان کیسے دیں گے، ان حکمرانوں کو اب عوامی اسمبلیوں میں نہیں بلکہ اپنے گھروں میں جانا ہوگا۔