وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی، ڈویژنل سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی اور دیگر رہنماؤں نے اسکردو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو مکمل طور پر آئینی صوبہ بناکر پارلیمنٹ میں نمائندگی دی جائے، جب تک خطے کو آئینی صوبہ نہیں بنایا جائے گا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، آئینی صوبے کے قیام کیلئے بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اور ہر فورم پر جائیں گے، وہ زمانہ اور تھا جب ہم صرف گلی کوچوں میں مظاہرے کرتے تھے اب ہماری آوازاسمبلیوں کے اندر تک پہنچ چکی ہے ۔ اسکردو میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانے میں مسلم لیگ نون کی حکومت ہرگز سنجیدہ نہیں ہے، اگرسنجیدہ ہوتی تو کبھی کمیٹی قائم نہ کی جاتی، جو کام نہیں کرنا ہوتا، اس پر کمیٹیاں بٹھائی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن سے پہلے ہی کہا تھا کہ مسلم لیگ نون گلگت بلتستان کو پانچوں آئینی صوبہ بنائے ہم الیکشن سے دستبردار ہو جائیں گے، مگر آئینی حقوق نہیں دیئے گئے، اگر حقوق دینا ہوتے تو بہت پہلے دے دیئے جاتے۔ مسلم لیگ نون کی تین مرتبہ حکومت بنی ہے، آئینی حقوق کیوں نہیں دیئے گئے؟ گلگت بلتستان انتہائی حساس خطہ ہے اس کو آئینی حقوق نہ دیئے گئے تو معاملہ خراب ہو جائے گا۔ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق سے محروم رکھنا ہرگز ملکی مفاد میں نہیں ہے، اس لئے ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ خطے کو مکمل طور پر آئینی صوبہ قرار دیا جائے اور اس خطے کے عوام کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے، آئینی حقوق سے کم کوئی چیز قبول نہیں ہوگی۔ اب ہم آئینی حقوق کے حصول کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنا کر این ایف سی ایوارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاتا۔ خطے کے عوام کے ساتھ ماضی میں بہت ظلم کیا گیا، اکنامک کوریڈور گلگت بلتستان سے گزر رہا ہے اور فائدہ ملک کے دوسرے حصے کے لوگوں کو پہنچ رہا ہے، جو بڑا ظلم ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اکنامک کوریڈور زون گلگت بلتستان میں قائم کیا جائے اور اقتصادی راہداری کا فائدہ جی بی کے عوام کو پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 8 جون 2015ء کے انتخابات آر اوز کے الیکشن تھے، پچھلی حکومت کرپٹ تھی اور موجودہ حکومت دھاندلی زدہ ہے، اس سے کسی قسم کی خیر کی توقع نہیں رکھی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی، روڈ کی خستہ حالی کے باعث تجارت تباہ و برباد ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کرپشن کرنے والوں کو کھلی چھٹی دیدی گئی ہے، یہاں نیب غیر فعال ہے، نیب کو کارروائیوں سے خود مسلم لیگ نون کی حکومت روک رہی ہے، نیب کے احتساب کے بغیر خطے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، نیب کو کارروائیاں کرنے میں کوئی قانونی اور آئینی پیچیدگی نہیں ہے، اگر نیب کو کارروائی سے روکا گیا تو پھر یہاں اکنامک کوریڈور بھی نہیں بنایا جاسکتا، پھر بات بہت دور تک جائے گی۔ اس لئے نیب کی کارروائیوں میں خلل ڈالنے کی غلطی نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ہم نے پٹیشن دائر کر رکھی ہے، لیکن ان پٹیشنز کی ابھی تک سماعت شروع نہیں کی گئی، یہ کتنے شرم کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے جائیں اور عزاداروں کی جان و مال کے تحفظ یقینی بنایا جائے۔