وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے کہا ہے کہ سعودی وزیر دفاع کے اعلان کے مطابق 34 ملکی اتحادی فوج میں پاکستان کی شمولیت باعث تشويش ہے، جو کہ پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے لئے باعث نگ و عار ہے۔ سعودی عرب دنیا بھر میں دہشت گردوں کی پشت پناہی و مدد اور مذہبی تشدد و جنونیت میں معروف ہے، مسلمان ممالک ہوں یا غیر مسلم، ہر جگہ دنیا بھر میں دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کر رہے ہیں۔ رياض تكفيری دہشتگردی كا منبع اور مركز ہے، اقوام عالم كيسے مان ليں کہ رياض ہی دہشتگردوں کے خلاف جنگ ميں مركز بن سكتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح امريکہ دہشتگردی كے نٹ ورک تشكيل ديتا ہے اور انکی ہر لحاظ سے مدد كرتا ہے اور جديد ترين اسلحہ اور ٹریننگ ديتا ہے، پهر اعلان كرتا ہے کہ وه دہشت گردی كيخلاف جنگ كر رہا ہے۔ آج سعوديہ كا اعلان بھی اسی امريکی سياست کی عملی پيروي كے علاوہ کچھ نہیں، دہشتگردوں کو پالنے والوں کا دہشت گردی ختم کرنے کے دعوئے مضحکہ خیز ہیں۔
سعودی عرب نے عراق، لیبیا، شام اور یمن سمیت بہت سے اسلامی ممالک میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی اور اب تک روزانہ بے گناہ بچے اور خواتين و مرد سعودي و تكفيري دہشت گردی کی بهینٹ چڑھ رہے ہیں۔ یمن میں سعودی اتحاد کی مکمل ناکامی کے بعد اب سعودی اپنی بقاء کی جنگ لڑنے کیلئے دوسرے اسلامی ممالک کو درگیر کرنا چاتا ہے۔ حالیہ اتحاد میں جن چونتیس ممالک کا ذکر کیا گیا ہے، ان میں لبنان نے اس اتحاد کی کھلی مخالفت کرتے ہوئے اپنے آپ کو مقاومت کی فرنٹ لائن کا حصہ قرار دیا، باقی ممالک میں بحرین، قطر، امارات جیسے چهوٹے جزیرے ہیں، جن کی ٹوٹل آبادی پاکستان کے ایک بڑے صوبے سے بھی کم ہے اور ان میں سے اکثر ان ممالک کی ہے، جن کے شہریوں کو اپنے ممالک میں بنیادی انسانی حقوق کے حصول کا حق نہیں۔ دوسرے لفظوں میں یہاں کے شہری عرب بادشاہون كي مداخلت اور پاليسون کے سبب دہشت گردی کے شکار ہیں اور بنيادي حقوق سے محروم ہیں تو ان حالات میں پاکستان جیسے جمہوری، ایٹمی اور امت اسلامیہ کی اتحاد و وحدت کے داعی ممالک کا امريکہ اسرائيل کی رضايت کے حصول کی اس چھوٹے اتحاد میں شامل ہونا ملک و قوم کی توہین ہے۔
یمن کے خلاف نام نہاد اتحاد میں شامل نہ ہو کر پاکستان نے جہاں ملکی عزت بچائی، وہاں مظلوموں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین ہونے سے محفوظ رہا۔ یمن مخالف سعودی اتحاد کے ترجمان کے اعتراف کے مطابق اس جارحانہ جنگ میں ناکامی کے بعد اب سعودی عرب امت اسلامیہ کو ایک اور بڑے امتحان میں مبتلا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا قطعی فائدہ اسلام دشمن قوتون کو ہوگا۔ دوسری طرف پاک فوج آپریشن ضرب عضب میں اب تک سینکڑون جوانوں کی قربانیاں دیکر دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہیں اور پوری دنیا جانتی ہے کہ طالبان سمیت دنیا بھر کی متشدد دہشت گرد تنظیموں کی پشت پر سعودی سہارا ہے، لہذا اگر ان دہشت گردوں کے حامیوں کی صف میں پاکستان اپنے آپ کو شامل کرتا ہے تو یہ ضرب عضب میں دی گئی قربانیوں پر پانی پھیرنے اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ لہذا پاکستان حکومت اور ارباب اختیار عوام کو دھوکہ نہ دیں اور واضح باليسي اختيار كريں، یا تو دہشت گردوں اور انکے حامیوں کے خلاف ہر سطح پر آپریشن کریں یا اس جیسے اتحاد میں شامل ہوکر دہشتگردوں کا ساتھ دیں۔