وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان میں عجیب افراتفری کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے، حکمران پر امن شہریو ں کے بجائے سفاک قاتلوں کو اسٹیٹ میں طاقتور قوت تسلیم کرنے لگے ہیں ،قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار ونظریات کی پامالی کی انتہا کر دی گئی ، وطن عزیزکو مستحکم اور پر امن ریاست بنانے کے لئے عاشقان پیغمبراکرم ص اور عاشقان حسین ع اپنا کردار ادا کریں گے، پاکستان کے وارث پہاڑوں میں چھپے دہشت گرد نہیں اس ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے اپنی عظیم جانوں کے نذرانے پیش کر نے والے سنی ، شیعہ ، ہندو ، سکھ اور عیسائی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ نے ڈی چوک اسلام آباد میں منعقدہ قومی امن کنونشن کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔
ان کی کہنا تھا کہ حکمران عوام کے جان و مال کے تحفظ سے نہیں دہشت گردوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے زیادہ سنجیدہ ہیں ، جو پر امن شہری روز مارے جا رہے ہیں ان کے خون کو فراموش کر کے دہشت گردوں کے ناجائز مطالبات کو تسلیم کر نے کی کوشش کی جارہی ہے ، پاکستان کو بیرونی ایجنڈے پردہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، اگر کو ئی یہ سمجھتا ہے کہ پاکستا ن کی تباہی پر عوام نظارہ گر بنے بیٹھیں گے، تو یہ حکمرانوں کی بھول ہے ، پاکستان کے حقیقی وارث اہل سنت اور اہل تشیع سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو رہے ہیں ، انشاء اللہ جلد پاکستان کی دیگر محب وطن قوتیں ہمارے ساتھ پاکستان کی بقاء کی جدوجہد میں شامل ہو نگی ، آج ایک نئے پاکستان کے قیام کا آغاز ہو چکا ہے ، جسمیں کوئی اقلیت نہیں ، پاکستان کا درد دل میں رکھنے والے شیعہ ، سنی ، سکھ عیسائی ، ہندو تمام اس پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو رہے ہیں ، جو کہ ملک دشمن استعماری ایجنڈوں کو بے نقاب کریں گے، آج کاقومی امن کنونشن نئے پر امن پاکستا ن کی تشکیل کا نقطہ آغاز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مصطفویٰ اور حسینی حکومت وقت کو آج متنبہ کر رہے ہیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی ضد سے باز آجاؤ، تمہاری یہ مفاہمتی پالیسی عوام کو منظور نہیں ، آئین پاکستان کے منکر، عاشقان محمد اور حسین کے قاتلوں سے تمہارا راؤ رسم اٹھا رہ کروڑ عوام مسترد کر تے ہیں، اگر حکومت اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آئی تو محب وطن شیعہ سنی عوام سڑکوں پر نکل کر اس حکومتی پالیسی کو تبدیل کروا کر چھوڑیں گے۔