وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری امور خارجہ نے گلگت میں مظلومین یمن کے حق میں نکالی جانے والی ریلی پر گورنر گلگت بلتستان کی جانب سے مقدمے اور گرفتاریاں کرنے اور قائدین کو اشتہاری قرار دینے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر طالبان کے حامیوں(پاکستان علماء کونسل) نے پارلیمنٹ کی قراداد کی مخالفت کرتے ہوئے ہر جمعہ کو ریلیاں اور احتجاج کر کے اسٹیٹ کے فیصلے کو چیلنچ کیا ہے۔ پاکستانی آئین کے باغی طالبان کی حمایت کرنے والے مولوی طاہر اشرفی جوکہ میڈیا پر سرعام یمن جنگ پر مصالحتی قرارداد کی دھجیاں اڑاتا ہے لیکن اس سب کے باوجود ان لوگوں کو حکومت کی طرف سے ہر طرح کا تحفظ دیا جاتا ہے۔ لیکن یمن پر جاری مسلسل سعودی جارحیت کے خلاف اگر احتجاج کیا جائے تو اس پر حکومت کو نہ فقط اعتراض ہے بلکہ انتقامی کاروائی شروع ہو گئی ہے۔ دراصل اس خطے کی عوام اب بیدار ہے اور وہ پہلے والی سیاسی پارٹیوں کو مسترد کر چکے ہیں۔ اپنی آنے والی ناکامی کو دیکھ کر بوکھلاہٹ میں نون لیگی قائمہ حکومت اب انتقامی کاروائی پر اتر آئی ہے۔
گلگت بلتستان کے الیکشن کی عوام نے ایم ڈبلیو ایم کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے وہ جماعت کہ جو محروموں کی جنگ لڑ رہی ہے اور ہر محاذ پر ملک دشمن عناصر کے خلاف بر سر پیکار کھڑی ہے۔ اور انشاء اللہ الیکشن کے نتائج ہمارے حق میں ہونگے۔ کیونکہ ہم اہلیت و خدمت کے بل بوتے پر اس خطے میں وارد ہوئے ہیں۔ پس نون لیگ ہوش کے ناخن لے اور بجائے انتقامی سیاست کے وہ خدمت و اہلیت کی سیاست کریں۔