وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ ایران کیخلاف امریکہ کو پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے، بصورت دیگر بھر پور مخالفت کی جائیگی۔ پاکستان اس معاملے پر ایران کی مدد کرے،امریکہ نے بغداد ایئرپورٹ پر القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، حشد الشعبی کے کمانڈر ابومہدی المہندس سمیت دیگر 8 افراد کو شہید کرکے تاریخی غلطی کی ہے جس کا خمیازہ امریکہ کو جلد بھگتا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار علامہ عبدالخالق اسدی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے وحدت ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر رائے ناصر علی، سید سجاد نقوی، شیخ عمران، نجم عباس خان، محمد خان مہدوی اور ملک مظہر حسین اعوان سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔
علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ ایران اور امریکہ کی موجودہ صورتحال کے باعث جہاں علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے وہیں عالمی سطح پر بھی جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ ہم اس امریکی حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ امریکی کی اس غلطی نے دنیا کو تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ اب مشرق وسطیٰ میں صورتحال بدلنے جا رہی ہے۔ اس سے اسرائیل کا بھی صفایا ہوگا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے امریکہ کو بھی بوری بستر گول کرنا پڑے گا،وطن عزیز پاکستان میں حکومت کی جانب سے کمزور خارجہ پالیسی اور اس عالمی دہشت گردی پر خاموشی نے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے،امریکی وزیر خارجہ کے مطالبات پر عسکری حکام کے دو ٹوک موقف نے عوامی امنگوں کی ترجمانی کی ہے،پاکستان کے سیاسی حکمران ہمیشہ ملکی مفادات سے زیادہ امریکی مفادات کی تحفظ کو ترجیح دیتے آئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم ایک ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود کوئی آزاد خارجہ پالیسی کو نہ اپنا سکے،افغانستان جیسے کمزور ملک نے بھی اس جارحیت کی مذمت کی لیکن ہمارے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اپنے آقاؤں کے سامنے بے بس دکھائی دئیے اور پاکستانی غیور قوم کی توہین کی جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔
علامہ عبدالخالق اسد ی نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے اپنی خواہش کے مطابق شہادت کا درجہ پا لیا ہے۔ ان کی شہادت نے نہ صرف ایران اور عراق کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب کر دیا ہے بلکہ قاسم سلیمانی کی شہادت نے پوری امت کو متحد کر دیا ہے، امت جان گئی ہے کہ ہمارا دشمن مشترک ہے، دشمن شیعہ دیکھتا ہے نہ سنی، قاسم سلیمانی کے لہو سے امریکہ کے ہاتھ رنگین ہیں، اب امت مسلمہ جان چکی ہے کہ امریکہ کی دشمنی ایران سے نہیں بلکہ اسلام سے ہے۔ اور اب وقت آ گیا ہے کہ امریکہ کو اسلام دشمنی کا سبق سکھایا جائے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بات عیاں ہے کہ پاکستان امریکہ و اسرائیل کا نشانہ ہے، سی پیک کے معاملے سے بھی امریکہ پریشان ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ایران کیساتھ پاکستان کو بھی اپنا ہدف بنائے ہوئے ہیں، بھارت کی طرف سے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی تیاریاں کئی روز سے ہم دیکھ رہے ہیں جبکہ منظر ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ انڈیا سے پاکستان پر حملہ کروایا جائیگا اور ایران پر امریکہ کی جانب سے جارحیت کی باتیں بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر رہی ہیں۔
علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پاکستان کو کھل کر ایران کی حمایت کرنی چاہیے، جنرل قاسم سلیمانی نے مشرق وسطیٰ میں امریکہ کو نکیل ڈالی ہوئی تھی اور اس کے ناپاک عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھے، مگر امریکہ یاد رکھے کہ اس نے صرف ایک قاسم سلیمانی کی کو شہید کیا ہے، دنیا کے ہر ملک میں ہزاروں قاسم سلیمانی موجود ہیں جو امریکہ کے ناپاک عزائم کی تکمیل نہیں ہونے دیں گے۔ مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کو دوٹوک موقف اپنانا چاہیے اور بزدل امریکہ کی بجائے بہادر ایران کا ساتھ دینا چاہیے، ماضی کی تاریخ گواہ ہے کہ امریکہ نے کبھی ہماری مدد نہیں۔