وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدتِ مسلِمین پاکِستان کراچی ڈویژن ضلع وسطی کے سیکریٹری جنرل برادر ذین رضا نے تنظیمی برادران کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوےُ کہا کہ ہم انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی کی جانب سے مفتی امان اللّہ قتل کے جھوٹے کیس میں معروف عالمِ دین, اتحادِ بین المسلِمین کے علمبردار اور مجلسِ وحدتِ مسلِمین پاکِستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شھیدی کی عبوری ضمانت منسوخ کیےُ جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں, مفتی امان اللّہ قتل میں اسی مفتی کے قریبی عزیزوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے,اور یہ بات روزِ روشن کیطرح عیاں ہے کہ سانحہ راجہ بازار کے بعد جسطرح علامہ امین شھیدی نے قوم و ملت کا دفاع کیا اور تشیع کے خلاف سوچے سمجھے میڈیا ٹرائل کا سامنا کیا اور پوری دنیا میں تشیع اور پاکِستان کا حقیقی تشخص اجاگر کیا تو یہ آلِ سعود کی پالتو حکومت اور عدلیہ کو ہضم نھیں ہوا, جس کی بناء پر باقاعدہ پلاننگ کے تحت مفتی امان اللّہ کا قتل ہوا اور اسکا الزام ملتِ تشیع پر ڈال کر سینکڑون بیگناہ جوانوں کو گرفتار کیا گیا مگر جب وہ تمام جوان عدمِ ثبوت کی بناء پر رہا کردیےُ گےُ تو ایک بار پھر اسی تاریک قتل کو علامہ امین شھیدی کے سر پر ڈال دیا گیا،برادر دین رضا نے مذید کہا کہ نواز حکومت علامہ امین شھیدی اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرنے سے باز رہے اور گلگت بلتستان اور پنجاب میں گرفتار کیےُ گےُ ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو فی الفور رہا کرے اور مستقبل میں ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔