وحدت نیوز(کراچی) علامہ شہید عارف حسین الحسینی (رح) اتحاد ام کے داعی اور علمبردار تھے،عالمی استعمار امریکا و اسرائیل کے ایجنٹوں نے علامہ عارف حسینی شہید کر کے پاکستان کو ایک عظیم فرزند اسلام سے محروم کر دیا،عاشقان شہید حسینی اتحاد و اخوت کے علم کو بلند رکھیں گے اور افکار شہید عارف حسینی کو فراموش نہیں ہوے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی علامہ مبشر حسن آصف صفوی عالم کربلائی نے علامہ عارف حسین الحسینی شہید کی 28ویں برسی کی مناسبت سے باغ زہرہ میں سیمینار سے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ شہید قائد کو ہم سے بچھڑے28برس ہو چکے ہیں لیکن عاشقان شہید آج بھی شہید قائد سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ شہید کے مشن کو ناکام نہیں ہونے دیں گے اور اتحاد بین المسلمین کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ تک پیش کر دیں گے،مقررین کاکہنا تھا کہ شہید قائد کی شہادت سے پاکستان ایک عظیم قیادت اور اسلام اپنے ایک عظیم فرزندسے محروم ہوا تاہم علامہ عارف حسین الحسینی کے پیروکار اور جانثار اس عزم کے ساتھ مشن کو لے کر چل رہے ہیں کہ سر زمین پاکستان پر امریکی وصہیونی ایجنڈا کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔واضح رہے کہ برسی کے پروگرامات میں شہر بھر کے مشہور و معروف نوحہ خوانوں اور منقبت خوانوں نے اپنا کلام پیش کیا۔
واضح رہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو ۵ اگست ۱۹۸۸ء کو امریکی و صہیونی آلہ کاروں نے پشاور میں نماز فجر کے وقت گولی مار کر شہید کر دیا تھا ،شہید کا جرم یہ تھا کہ آپ نے ۶ جولائی ۱۹۸۷ء کو مینار پاکستا ن میں عظیم الشان ’’قرآن و سنت کانفرنس ‘‘کا انعقاد کر کے پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و اکابرین سمیت تمام لسانی اکائیوں کوایک وحدت کی لڑی میں ڈھال دیا تھا تاہم جس کے سبب امریکی و صہیونیپریشان ہو گئے اور پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضروری سمجھا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو راستے سے ہٹا دیا جائے ورنہ پاکستان میں امریکی وصہیونی ایجنڈے پر عمل درآماد نہیں ہو سکے گا ۔