وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فعالیت اور اہل تشیع مسلمانوں پر دن دہاڑے حملے اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت اور اداروں کے اندر دہشت گردوں کے سہولت کار موجود ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلٰی قیادت، وزیراعلٰی، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ صوبے بھر میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی کھلے عام فعالیت کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائیں، بصورت دیگر دہشتگردی کا شکار محب وطن ملت تشیع صوبے بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے پر مجبور ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر سید میثم عابدی، سید رضا نقوی، میر تقی ظفر، علامہ علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن کہا کہ کراچی میں عزاداری پر مسلسل دہشتگردانہ حملے ثابت کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ملت جعفریہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، حکومتی و ریاستی اداروں میں موجود دہشتگردوں کی سہولت کار کالی بھیڑیں شیعہ نسل کشی میں ملوث ہیں، ایک منظم انداز سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی مجرمانہ سازش کی جا رہی ہے، ملکی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے امریکی و صہیونی ایجنٹ آج محب وطن شیعہ مسلمانوں کو اپنی دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
رہنماؤں نے کہا کہ حکمرانوں اور قانون نافذ کی تمام تر توجہ مجالس و عزاداری کے اعداد و شمار جمع کرنے پر لگی ہوئی ہے، جبکہ کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کے بارے میں تمام معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کرنے میں مجرمانہ غفلت برتی جا رہی ہے، پولیس کی غفلت کا یہ حال ہے کہ تھانے کے برابر والی گلی میں ہونے والی مجلس عزا سے وہ تو بے خبر رہتی ہے لیکن مجلس عزا سے باخبر دہشتگرد اس پر حملہ کرکے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جس کے بعد اہل تشیع کے تحفظ میں ناکام پولیس اپنی نااہلی کا سارا نزلہ مظلوم عزاداروں پر ہی نکال رہی ہے، جو انتہائی شرمناک و قابل مذمت ہے۔ رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں دہشتگرد کالعدم تنظیموں کو قانونی تحفظ دینے سے گریز کرتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی کا آغاز کیا جائے، محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے تختہ دار پر لٹکایا جائے، امام بارگاہوں، مجالس اور عزاداروں پر ہونے والی دہشت گردی میں ملوث تکفیری دہشتگرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔