وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی نے وحدت ہاوس میں صوبائی پولٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان کا گلا گھونٹ ڈالا ہے، تکفیری دہشت گردوں کی بدنام زمانہ تنظیم کے سرغنہ کو امن ایورڈ سے نوازناشہدائے وطن کے پاکیزہ لہو سے غداری ہے، ملک میں فرقہ واریت اور اصبیت کی کوئی گنجائش نہیں،پاکستان میں فرقہ واریت کی بنیاد ضیاء دور میں رکھی گئی آج ضیاء دور کی باقیات ملک میں دہشتگردی کر رہے ہیں ملک میں شیعہ و سنی جھگڑا نہیں تکفیری عناصر ملک میں فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں دہشتگردوں کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں قومی و صوبائی حکومتوں نے تکفیریوں کیلئے نیشنل ایکشن پلان کونیشنل پروٹیکشن پلان بنادیاہے،ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں دہشتگردو ں کو پروٹیکشن دی جارہی ہے نواز حکومت دہشتگرد کالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے، جو کہ استحکام پاکستان کے خلاف گھری ساز ش ہے۔
پولٹیکل کونسل کے اجلاس میں صوبائی رہنما یعقوب حسینی ،عالم کربلائی بھی موجود تھے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردی،مذہبی و لسانی تعصب،انتہاپسندی،عدم رواداری اور تکفیریت کو وطن عزیز کی سالمیت و استحکام کے خلاف زہر قاتل اور سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ قومی وحدت کی جڑیں کمزور کرنے میں ان عوامل کا بنیادی کردار ہیمختلف دہشت گرد تنظیمیں اسلام کا لبادہ اوڑھ کر وحشیانہ طرز عمل کی مرتکب ہو رہی ہیں جن کا مقصد اقوام عالم کے سامنے اسلام کے تشخص کو بدنما کر پیش کرنا ہے۔ان عناصر کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ القائدہ، طالبان داعش سمیت تمام دہشت گرد جماعتیں پیشہ وراجرتی قاتل ہیں۔ پاکستان میں موجود لشکر جھنگوی بھی انہی جماعتوں کی ایک شاخ ہے جس کی بیخ کنی کے بغیر امن و سلامتی ممکن نہیں
۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان کو اخباری بیانات تک محدود کر رکھا ہے۔ وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گرد طاقتوں کے سہولت کار نیشنل ایکشن پلان کو سرعام چیلنج کر رہے ہیں۔ کالعدم مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے دہشت گرد ساز فیکٹریاں کھول رکھی ہیں جبکہ حکمران ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا دعوی کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں مصروف ہیں