وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمين پاکستان کراچی ڈويژن ضلع ملير (وحدت سوشل میڈیا ٹیم)کے زير اہتمام ايک روزه ميڈياورک شاپ کا اہتمام امام خمينی اسپتال کے لائبريری ہال جعفرطيار سوسائٹی ميں کيا گيا،جسميں ۵۰ سے زائد طلبہ اور پروفيشنلز نے شرکت کی، اس ورک شاپ کا عنوان سوشل ميڈيا کے معاشرے پر پڑنے والے اثرات اور اسکا سدباب تها، ورکشاپ کے مختلف سیشنز سے پرنٹ ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیاکے ماہرین سید مہدی عابدی،منور عالم، مدثرحسین اور ڈاکٹر ندیم نقوی نے خطاب کیا،ورک شاپ کا ٓاغاز دوپہر تين بجے قران کريم کی تلاوت سے کيا گيا بعداز تلاوت نعت خواں جری حسين نے نعت رسول (ص) پيش کی، ابتدائيہ کلمات امام خمينی اسپتال کےايڈمنسٹریٹر ڈاکٹرنديم نقوی نے پيش کيئے ،انہوں نے اپنی تقرير ميں کہا کہ ميں مجلس وحدت کے جوانوں کو خراج تحسين پيش کرتا ہوں جو بروقت معاشرے کی ضروريات کومدنظر رکهتے ہوئے ايسے پروگراما ت منعقد کرواتے ہيں۔
ابتدائی کلمات کے بعد ايک نوجوان سيد حسن کی جانب سے جنگ نرم کے عنوان سےبنائی گئی پاور پوانٹ پريسنٹيشن پيش کی گئی، اس پريسنٹيشن نے شرکاء کو کافی متاثر
کيا جسکا اظہار انہوں نے اپنے تاثرات ميں بهی کيا جو ورک شاپ کے ٓاخر ميں جمع کيئےگئے تهے۔ورک شاپ ميں اليکٹرانک و پرنٹ ميڈيا کے ماہرين سميت سوشل ميڈيا کے ايکسپرٹس نے اپنے خصوصی ليکچرز ميں ميڈيا اور سوشل ميڈيا کی اہميت اسکے مثبت و منفی اثرات سميت ديگر پہلو وں پر گفتگو کی،ورک شاپ ميں گفتگو کرتے ہوئے۔
مقررين نے کہا کہ جديد دور کے سوشل ميڈيا سے پہلے ہمارا سب سے بڑا سوشل ميڈيا عزادری سيد الشہداء اور نذر و نياز کی محافل ہيں،انہوں نے کہاکہ انہيں محافل کے ذريعہ ٓاج تک اسلام ہم تک پہنچا ،انہوں نے متوجہ کيا کہ سينہ با سينہ سماجی رابطوں کو بڑهايا جائے، مقررين کا کہنا تها کہ سوشل ميڈيا پر انسان کو اختيار حاصل ہے ، اسکے ايک کلک پر جنت اور دوزخ بهی ہےلہذا ان سوشل ميڈياکو کس طرح استعمال کرنا ہے اسکا فيصلہ خود کرنا ہوگا، اچهے کام بهی کيئے جاسکتےہيں اور برے بهی يہ اختياری عمل ہے۔