وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے چمن کے سرحدی علاقے میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں 8 پاکستانی شہریوں کی شہادت اور درجنوں زخمی ہونے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری خود مختاری کو آئے روز چیلنج کیا جا رہا ہے، موجودہ نواز حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان کے سرحدی ممالک کے ساتھ تعلقات سنگین صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اپنے مذمتی بیان میں علی حسین نقوی نے کہا کہ کسی بھی ملک کی سرحدی خلاف ورزی عالمی قوانین کے منافی اور سفارتی اصولوں کے برعکس ہے، افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں الجھاؤ پیدا کرنے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ موقع پرست اور پاکستان دشمن قوتیں فائدہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات باہمی تعاون اور باوقار گفت و شنید سے مشروط ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی کاروباری تعلقات کو وسعت دینے کی بجائے قومی سلامتی کے امور کو مقدم رکھے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت سے اس واقعہ کا بھرپور احتجاج کیا جانا چاہیے، قیمتی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، افغان حکومت کی طرف سے سیکورٹی کی مکمل یقین دہانی تک چمن بارڈر کو آمدورفت کیلئے بند رکھا جائے۔