وحدت نیوز(شکار پور) وارثان شہداء کمیٹی شکارپور سندھ کا اہم اجلاس چئیرمین اور مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی کی زیر صدارت شکارپورمیں منعقد ہوا، اجلاس کے بعد وارثان شہداء نے علامہ مقصودعلی ڈومکی کی سربراہی میں ایس ایس پی شکارپور عمر طفیل سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ یہ بات کسی المیے سے کم نہیں کہ چند روز قبل نہ فقط سانحہ جیکب آباد میں ملوث دھشت گردوں کو رہا کر دیا گیا، بلکہ سانحہ سہون شریف کے سلسلے میں جن دھشت گردوں کو گرفتار کیا گیا تھا وہ بھی رہا کردیئے گئے۔ دھشت گردوں کے سہولت کاراور محفوظ ٹھکانے وطن عزیز کے امن کے لئے آج بھی خطرہ ہیں۔ سندھ حکومت وارثان شہداء جیکب آباد اور شکارپور سے کئے گئے معاہدے پر عمل در آمد کرے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دھشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے دو صوبوں کے عوام کی مقتل گاہ بن چکے ہیں۔ کوئٹہ میں معصوم ہزارہ قبیلے اور شیعیان علی ؑ کی نسل کشی ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع جامشورو کے رہنماء مولانا عبدالستار بوذری پر قاتلانہ حملہ دھشت گردی کے سانحات کا تسلسل ہے۔ ہم چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں دھشت گردوں کے مراکز، ٹریننگ کیمپس اور اپیکس کمیٹی نے سندھ بھر سے دھشت گردی کے جن مراکز کی نشاندہی کی تھی ان کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔