وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کا صوبائی دفتر سے جاری بیان میں کہنا ہے کہ گز شتہ کئی سالوں سے ہم اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں کہ سندھ میں دہشت گردوں کا منظم نیٹ ورک اب بھی موجود ہے قومی ایکشن پلان اور آپریشن ردالفساد کے باوجود اب تک سندھ میں دہشت گردوں کا خاتمہ نہیں ہوسکا سانحہ شکار پور،سانحہ جیکب آباد اور سانحہ سہون کو گزرے ایک سال کا عرصہ گرز گیا اگر ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے سزائیں موت دی جاتی تو میر ہزار خان بجارانی کا یہ بہمانہ قتل ہر گز نہیں ہوتا ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی رینجرز کو آپریشن کے اختیارات دئیے جائیں تا کہ ٹار گٹڈ آپریشن کے زدیعے اندرون سندھ میں دہشت گردوکو اُن کے انجام تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ اُن کے مراکز اور سہولت کاروں کو بھی ختم کیا جاسکے۔