وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آل سعود کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، ان کا زوال شروع ہوچکا ہے، آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر عملدرآمد کے بغیر عام انتخابات کا مقصد ایک کرپٹ اور غیر صالح اسمبلی کو قوم پر مسلط کرنا ہے، جو فقط چہروں کی تبدیلی ہوگی، قومی حقوق فقط دھرنوں اور مظاہروں سے حاصل نہیں ہوں گے اس کیلئے پارلیمانی قوت بننا انتہائی ضروری ہے۔ اپنے ایک بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ انبیاء کی سرزمین فلسطین، قبلہ اول اور حرمین شریفین کے ساتھ خیانت، اسلام دشمن قوتوں سامراجی قوتوں امریکہ اور اسرائیل سے دوستی، دنیا بھر میں دہشتگرد تنظیموں کی پشت پناہی اور مظلوم مسلم ملک یمن پر حملہ آل سعود کے ناقابل معافی جرائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرین میں مظلوم عوام کے قتل عام میں آل خلیفہ کو مکمل طور پر آل سعود کی پشت پناہی حاصل ہے، آل سعود کے زوال اور انحطاط کا آغاز ہوچکا اور وہ جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے، ولی خدا فقیہ مجاہد حضرت آیت اللہ باقر النمرؒ کا مقدس لہو عنقریب آل سعود کے تخت کو لے ڈوبے گا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر عملدرآمد کے بغیر عام انتخابات کا مقصد ایک کرپٹ اور غیر صالح اسمبلی کو قوم پر مسلط کرنا ہے، جو فقط چہروں کی تبدیلی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھوک، افلاس، دہشتگردی، کرپشن جیسے ناسور کے خاتمے کیلئے آئین کی دفعات پر عملدرآمد بہت ضروری ہے، جنہوں نے گذشتہ کئی سالوں سے قومی دولت کو لوٹا، ان کے کاغذات نامزدگی بحال ہوگئے، یہ تعجب کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ عام انتخابات میں اپنے قومی حقوق اور اجتماعی مفادات کو ترجیح دے، پاکستان میں ملت جعفریہ کو دہشتگردی سمیت جن مشکلات کا سامنا ہے، اس سے نکلنے کیلئے پارلیمنٹ میں مناسب نمائندگی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں متناسب نمائندگی کے نظام کی بحالی بھی ہمارا اہم ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی حقوق فقط دھرنوں اور مظاہروں سے حاصل نہیں ہوں گے اس کیلئے پارلیمانی قوت بننا انتہائی ضروری ہے، قوم اپنے نمائندوں کو ووٹ، نوٹ اور سپورٹ کے ذریعے کامیاب کرے۔