وحدت نیوز(سندھ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی کی اپیل پر وارثان شہدائے شکارپور سے کیئےگئے سندھ حکومت کے وعدوں اور معاہدوں پر عملدرآمد ناہونے اور حساس مساجد وامام بارگاہوں کی سکیورٹی کلوز کرنے کے خلاف سندھ بھرمیں بعد نمازجمعہ یوم احتجاج منایا گیا،حیدرآباد،سجاول، سانگھڑ ،گھوٹکی ،لاڑکانہ، شکارپور،جیکب آباد،نوشیروفیروز ،تھرپارکر سمیت دیگر شہروں اور قصبوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے منعقد ہوئے، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں علامہ مقصودڈومکی، علامہ گل حسن مرتضوی، علامہ ملازم حسین،علامہ سیف علی ڈومکی، علامہ معشوق علی قمی،رحمٰن رضا ، مظفرلغاری، عبدالرزاق جلبانی اور دیگر نے کہاکہ سندھ حکومت نےوارثان شہدائے شکارپور سے کئےگئےوعدوں اور معاہدوں پر چار برس گذرجانے کے باجود عملدرآمد نہیں کیا، وارثان شہداءنے 500کلومیر طویل لانگ مارچ کرکے حکومت کو اپنی مظلومیت سے آگاہ کیا تھا ، اس وقت کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے وارثان شہداءکے تمام مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان میڈیا کے سامنے کیا تھا لیکن افسوس سندھ حکومت نےروایتی بے حسی پر قمرباندھ رکھی ہے۔
رہنمائوں نے مزید کہاکہ سندھ کے حالات مزید خرابی کی جانب جاتے دکھائی دے رہے ہیں، تکفیری دہشت گردوں سلیپرسیل آج بھی سندھ کے مختلف شہروں میں قائم ہیں، لیکن ایس ایس پی شکارپور ساجد سدوزئی جن کی شناخت ایک متعصب پولیس آفیسر کی ہے کی جانب سے شکارپورکی حساس مساجد وامام بارگاہوں کی سکیورٹی کلوز کرکے انہیں تکفیری دہشت گردوں کیلئے تر نوالہ بنایاجارہاہے، رہنمائوں نے سندھ حکومت خصوصاًگورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور دیگر حکام سے مطالبہ کیاہے کہ وہ شہدائے شکارپورکے ورثاءسے کیئے گئے وعدوں کو فوری پوراکریں ، ایس ایس پی شکارپور ساجد سدوزئی کافوری تبادلہ کیا جائے جبکہ تمام حساس مساجد، امام بارگاہوں اور رعلمائے کرام کی موثر سکیورٹی فوری بحال کی جائے، بصورت دیگر احتجاج کادائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا۔