شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کی جانب سے جاری پندرہ روزہ سلسہ معارف کلاسز کے چوتھے روز حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ کاظم عباس نقوی نے سورہ محمد کی چوتھی آیت کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام سلامتی اور نرمی کا مذہب ہے اور جنگ کے بعد قیدیوں اور کفار سے حسن سلوک کی تاکید کرتا ہے تاہم سورہ محمد میں شدت پسند فتنہ پرور اور فساد پھیلانے والے کافروں پر انتہائی سختی سے جنگ کا حکم دیا گیا ہے ۔ ایسے دشمنوں سے ایسی جنگ کا حکم ہے کہ ان پر ایسی ضرب لگانی چائیے کہ کوئی لڑنے کے قابل نہ بچے ۔ علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ داعش اور دیگر فتنہ پسند دہشتگرد قرآن مجید کےحکم کے مطابق اسی سلوک کے مستحق ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ مولا علی علیہ السلام نے خوارج سے بھی یہی رویہ اپنایا ۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کو اس حال میں لانے کے بعد ان سے سخت شرائط کے ساتھ معاہدہ کرنے کو کہا گیا ہے اور حکم ہے کہ یا تو انھیں آزاد کردو یا آزادی کے عوض کچھ فدیہ لے لو ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ چاہتا تو خود ان سے انتقام لے سکتا تھا مگر خدا بعض کے ذریعہ بعض کو آزماتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بنی اسرائیل کا نظریہ یہ ہے کہ نبی اور اس کا خدا جاکر جنگ کرے لیکن اسلامی حکم یہ ہے کہ موت تک نبی ؐ کا ساتھ دینا چائیے۔ اسی ایمانی کیفیت کے باعث خدا شہداء کے اعمال کو ضائع نہیں ہونے دیتا اور وہ ہمیشہ باقی رہتے ہیں ۔