وحدت نیوز(کراچی) شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی وارداتوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔جرائم پیشہ عناصر کی کاروائیوں میں بیگناہ شہریوں کے قتل عام پر صوبائی حکومت اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔
وحدت ہاؤس سولجر بازارسے جاری اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے شہر قائد میں جرائم پیشہ عناصر کی کاروائیوں میں اضافے اور اس نتیجے میں معصوم شہریوں کے جان و مال کے نقصانات پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ اور اس نتیجے میں معصوم شہریوں کی جان و مال کا ضیاع سندھ حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
علامہ باقر عباس زیدی نے آج گلشن اقبال کے علاقے موچی موڑ پر اسٹریٹ کرمنلز کی کاروائی میں میڈیکل یونیورسٹی کی طالبہ کی ہلاکت پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب کراچی کے عوام شہر کی گندگی اور اس سے پھیلنے والی بیماریوں سے نبرد آزما ہیں تو دوسری جانب اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شہر کراچی کے عوام فریاد کریں بھی تو کس سے؟ پاکستان کی شہہ رگ کہلایا جانے والے شہر جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ کر کیا ثابت کیا جا رہا ہے؟میرا شہر ہمارا شہر کا راگ الاپنے والے جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں شہر کے معصوم بچے بچیوں کے بے رحمانہ قتل عام پر خاموش کیوں ہیں۔
علامہ باقر عباس زیدی نے وزیراعلیٰ،آئی جی اور ڈی جی رینجرز سندھ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ شہر کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی وارداتوں اور اس نتیجے میں معصوم شہریوں کی جان و مال عزت و آبرو کے ناقابل تلافی نقصانات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کراچی کے عوام کو ان خونخوار عناصر سے محفوظ کرنے کے حوالے سے اقدامات کریں۔