وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کی جانب سے بی بی زہرا ؑ کے ایام شہادت کی مناسبت سے خمسہ مجالس کا سلسلہ امام بارگاہ مدینتہ العلم نیپا چورنگی میں جاری ہے ۔ اس سلسلے کی دوسری مجلس سے علامہ کاظم عباس نقوی نے ’’القابات بی بی سیدہ سلام اللہ علیہا‘‘کے موضوع پر خطاب کیا اور کہا کہ بی بی زہرا ؑ کے فضائل لامحدود ہیں ۔ مقامات سیدہ زہرا ؑ کوصرف دنیا میں سمجھنا ممکن نہیں اسی لئے ان کے بعض مقامات کو اللہ نے قیامت کے دن کیلئے محفوظ رکھا ہے ۔ اس دن بی بی سیدہ ؑ کامقام لوگوں پر مزیدواضح ہوگا ۔ بی بی سیدہ ؑ قیامت کے دن جب آئیں گی توان کے مقام و مرتبہ کے باعث تمام چہرے پہلے جھک جائیں گے ۔ ایک مقام جہاں جناب سیدہ ؑ کی فضیلت ظاہر ہوگی، وہ مقام ’’مقام شفاعت‘‘ ہے ۔ شفاعت صرف عمل کرنے والوں کی ہوگی ۔
علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ ذکر بی بی سیدہ ؑ کو گھروں میں ہوتے رہنا چاہئے ۔ اس ذکر کی بہت فضیلت اور اہمیت ہے ۔ بی بی زہراؑ سے توسل بہت قیمتی سرمایہ ہے ۔ علامہ کاظم عباس نقوی کا کہنا تھا کہ بی بی سیدہ ؑ کے مصائب بہت زیادہ ہیں ۔ دروازہ جلنے سے شہادت تک بی بی ؑ اپنے پہلو سے ہاتھ نہیں اٹھا سکتی تھی ۔ ہڈیاں اگر ٹوٹ جائیں تو سانس لینے میں انسان کو بہت تکلیف ہوتی ہے ۔ بی بی سیدہ ؑجب تک زند ہ رہیں یہ اذیت برداشت کرتی رہیں ۔ مگر جب امام علیؑ گھر آتے تو اپنی تکلیفوں کو چھپادیا کرتی تھیں کہ انہیں رنج نہ ہو ۔ رسول خدا ؐ پر روتیں رہتی تھیں مگر امام علی ؑ کے آنے کے بعد چہرے پر مسکراہٹ لے آیا کرتی تھیں تاکہ مولا علی ؑ کے غم میں اضافہ نہ ہو ۔ امام علیؑ کی مظلومیت ،بی بی سیدہ ؑ کے مصائب میں سے ایک تھی ۔ بی بی فضہ نے جب بی بی زہرا ؑ کو بتایاکہ لوگ مولا علی ؑ کو سلام نہیں کرتے ۔ بی بی ؑ نے امام علی ؑ سے پوچھا کہ لوگ آپ کو سلام نہیں کرتے جس پر مولا ؑ نے جواب دیا کہ صرف سلام نہیں کرتے بلکہ سلام کا جواب بھی نہیں دیتے ۔ یوں رحلت رسول کے بعد بی بی سیدہ ؑ کے مصائب بہت زیادہ بڑھ چکے تھے۔