وحدت نیوز(کراچی) بھارتی حکومت اپنے غنڈوں کو لگام دے۔بھارتی مسلمانوں کے خلاف جاری شرپسندانہ کاروائیوں کی ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔بھارتی مسلمانوں کے بدترین اور سفاکانہ قتل عام میں گجرات کا قصاب مودی ملوث ہے۔وزیر اعظم مودی کے متعصبانہ طرز عمل نے انتہاپسند عناصر کے حوصلے بلند کیے ہوئے ہیں۔حکومت میں موجود اسلام دشمن وزراء کی ایما پر مسلمانوں پر بھارت کی زمین تنگ کی جا رہی ہے۔
ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید باقر عباس زیدی نے بھارت میں مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف آج بعد نماز جمعہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، ناصر حسینی،میرتقی ظفر، احسن عباس رضوی،علامہ ملک غلام عباس و دیگر رہنماؤں سمیت مظاہرین کی کثیر تعدا د شریک تھی۔
مظاہرین نے بھارتی دارلحکومت دہلی میں انتہاپسند ہندوؤں کے ہاتھوں بے گناہ مسلمانوں کے سفاکانہ قتل عام،مساجد اوراملاک کی تباہی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ظالم بھارتی حکومت اور شدت پسند ہندوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ باقر زیدی نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں کے سفاکانہ قتل عام پر عالم اسلام کے نام نہاد ٹھیکدار عرب حکمرانوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کی مجرمانہ خاموشی انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
انھوں نے کہا تمام عالم اسلام خصوصاً اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی )کو اپنا سکوت توڑتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف شدید ردعمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔اس وقت پوری دنیا کی باطل قوتیں عالم اسلام کے خلاف مجتمع ہو رہی ہیں،جبکہ امت مسلمہ کو اپنی سالمیت اور بقا کے لیے یہود و ہنود کے خلاف متحد ہونا ہو گا۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ بھارتی حکومت کے انتہاپسندانہ اقدامات نے سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ریاست کے دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بدنام زمانہ دہشت گرد ریاست کا نام ہےجہاں گولی اور لاٹھی کا راج ہے۔
مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید باقر عباس زیدی کا مزید کہنا تھا مقبوضہ کشمیر کے بعد اب بھارت کے مختلف شہروں میں بھی معاشرتی قدروں کی بدترین پامالی کے ان گنت واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی تنظیموں کو بھارت کے اپنی شہریوں کے ساتھ جارحانہ طرز عمل پر نوٹس لیتے ہوئے اسے منفی اقدامات سے روکنا ہو گا۔