وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو سانحات اور قدرتی آفات میں بھی انسانی مشکلات کا کوئی احساس نہیں، کورونا وائرس کے پیش نظر عالمی تاریخ کے بدترین بحرانی حالات میں بھی کراچی کی عوام کو لوٹنے سے باز نہیں آئی، کے الیکٹرک نے مارچ کے بلوں میں ایوریج ریڈنگ کے نام پر کراچی کے شہریوں کو اضافی یونٹس بھیج دیئے، صرف اتنا ہی نہیں مارچ کے بلوں میں پچھلے 7 ماہ کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بھی اضافی چارجز لگاکر بھیج دیئے۔
وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ کورونا وائرس کے باعث شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے دو ماہ کے بل معاف کردے اور 10 ماہ کی اقساط کی صورت میں بل وصول کرے لیکن ظالم کے الیکٹرک نے وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر بل معاف کرنا اور اقساط بنانا تو درکنار غریب شہریوں پر ظلم کا پہاڑ توڑتے ہوئے مارچ کے بلوں میں اضافی یونٹس اور ساتھ ماہ کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بھی اضافی چارجز لگا کر کراچی کی عوام کو اضافی بلوں کے وائرس میں مبتلا کردیا ہے جبکہ عوام پہلے ہی ایک جان لیوا کورونا وائرس کے عتاب میں مبتلاء ہے۔
علامہ باقر زیدی نے مزید کہا کہ اس وقت تمام کاروبار بند ہیں، اسکول، انڈسٹریاں سب بند ہیں، لوگوں کے گھروں میں کھانے کو نہیں ہے، عوام فاقوں کی زد میں ہے، حکومت نے عوام کو فاقوں سے بچانے کیلئے ریلیف فنڈز قائم کردیا ہے لیکن کے الیکٹرک کو کسی بات کی کوئی پروا نہیں ہے اور نا انسانیت کا کوئی احساس ہے، کیا آخر ظالم کے الیکٹرک سے کوئی پوچھنے والا ہے، آخر کب تک کراچی کی عوام پر اتنا ظلم کیا جائے گا؟، کے الیکٹرک کی بدمعاشی کا یہ حال ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ احکامات کو بھی کسی خاطر میں نہیں لاتی، اس ادارے نے عوام کو اضافی بلوں کی وجہ سے مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ علامہ باقر عباس زیدی نے چیف جسٹس پاکستان، وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلی سندھ کے الیکٹرک کے خلاف فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔