وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقرعباس زیدی نے پاکستان سٹیل مل کے نو ہزار سے زائد ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کے حکومتی فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اداروں کو دانستہ طور پر مفلوج کر کے ان کی مستقل بندش کا جواز فراہم کیا جا رہا ہے۔حکومت کا کام بے روزگار نوجوانوں کو ملازمت کی فراہمی ہے۔ دوکروڑ ملازمتوں کی فراہمی اور مدینہ کی ریاست کے بلندو بانگ دعوے پانی کے بلبلے کی طرح بیٹھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
قومی ادارے ترقی و استحکام کی طرف گامزن ہونے کی بجائے تباہی کے دہانے کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ قومی اداروں کے کلیدی عہدوں پر سیاسی تقرریاں اور ایسے افراد کی تعیناتی ہے جو مخصوص مقاصد کی تکمیل کے لیے سرگرم ہیں ان کا مقصد قومی اداروں کو تباہ کرکے نجی صنعتوں کوفائدہ پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے اپنے مفادات کے لیے قومی اداروں کی تباہی کی بنیاد رکھی۔سٹیل مل کی بدحالی اسی منظم سازش کا حصہ ہے۔ملک میں ہونے والی سرکاری تعمیرات کے ٹھیکے پرائیویٹ کمپنیوں کو دیے گئے جس سے سٹیل مل کمزور ہونا شروع ہوئی۔ادارے کی رہی سہی ساکھ سیاسی جماعتوں کے من پسند افراد کو چیئرمین بنا کر اور کرپشن کے ذریعے تباہ کی گئی۔سٹیل مل کو اس قابل نہ چھوڑا گیا کہ وہ ذاتی پیداوار کی ترسیل کا عمل جاری رکھتی۔
علامہ باقرزیدی نے کہا کہ موجودہ حالات کہ جب عام آدمی شدید معاشی تنگدستی کا شکار ہے اور سرکاری ملازمین ریلیف کے لیے حکومت کی طرف نظریں لگائے بیٹھے ہیں کسی کو ملازمت سے برخاست کرنا ان کی کمر توڑ دینے کے مترادف ہے۔غربت و فاقوں سے تنگ عوام پہلے ہی خودکشیوں پر مجبور ہے اسے مزید اذیت کا شکار نہ بنایا جائے ۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سٹیل مل کے ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے اور ملک کے دیگر سرکاری دفاتر سے ملازمین کی برخاستگی کے عمل پر پابندی لگائی جائے۔کسی شخص سے روزگار چھین کر قومی آمدن میں اضافہ کی سوچ غیر دانشمندانہ اور زمینی تقاضوں سے متصادم ہے۔اس پر نظرثانی کرنا ہوگی۔