وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خفیہ ملاقات پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ریاستیں صیہونیت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا کر امت مسلمہ سے سنگین غداری کی مرتکب ہو رہی ہیں۔سعودی عرب اور عالم اسلام کے کھلے دشمن اسرائیل کے وزیر اعظم کی ملاقات کی خبر نے سعودیہ کی رہی سہی ساکھ کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پوری پاکستانی قوم کو وہی موقف ہے جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا تھا۔اسرائیل کی غاصب ریاست کو کبھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ جو نام نہاد دانشور اسرائیل اور امریکہ کی حمایت میں دلائل دیتے ہوئے نہیں تھکتے انہیں ریالوں اور ڈالروں کی چھنک نے بے چین کررکھاہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین محض زمینی تنازع نہیں بلکہ عالم اسلام کی غیرت و حمیت کا مسئلہ ہے۔ قبلہ اول امت مسلمہ کے لیے محترم اور اس کی حفاظت ہر کلمہ گو کا شرعی فریضہ ہے۔اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے۔ جو ظلم و جور کے ساتھ وجود میں آئی ہے۔نہتے اور مظلوم فلسطینوں کی سرزمین پر طاقت کے زور سے قبضے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جو عرب ریاستیں ذاتی مفادات کے لیے شعائر اللہ کے ناموس کو داوپر لگانا چاہتی ہیں ان سے قدرت بھیانک انتقام لے گی۔تاریخ میں انہیں عالم اسلام کے غدار کے عنوان سے لکھا جائے گا۔ حکومت پاکستان اسرائیل کے حوالے سے سرکاری سطح پر ایسا اٹل اور اصولی موقف پیش کرے جو بانی پاکستان اور پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہو۔