تعمیر کراچی تعمیر پاکستان، ایم ڈبلیو ایم کے تحت آل پارٹیز کانفرنس، سیاسی و مذہبی جماعتوں کی شرکت

29 December 2021

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب میں تعمیر کراچی تعمیر پاکستان کے عنوان سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس کی صدارت صوبائی سیکرٹری سیاسیات سیدعلی حسین نقوی نے کی۔

کانفرنس میں تحریک انصاف ،متحدہ قومی موومنٹ، پی ایس پی ،جی ڈی اے،عوامی نیشنل پارٹی،مسلم لیگ ق، جے یو آئی  ف،آل کراچی تاجر اتحاد ،پاکستان عوامی تحریک، پاکستان فلاح پارٹی سمیت سول سوسائٹی کے رہنماوں نے شرکت کی۔آل پارٹیز کانفرنس میں کراچی کی ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کا عزم کیا گیا۔اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ مختارامامی، علامہ صادق جعفری ،علامہ مبشرحسن، میرتقی ظفر ، ناصر الحسینی ، عارف رضا زیدی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

ایم ڈبلیو ایم رہنما علی حسین نقوی نے کہا کہ بلدیاتی بل کے متعدد نکات پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے حکومت کو نظرثانی کرنا ہو گی۔ مذکورہ بل پر حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرزکے درمیان ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے۔شہر کی ترقی و عوامی سہولیات کی فراہمی وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔صوبہ کو قومی و لسانی بنیادوں پرتقسیم کرنا معاشی حب کو خطرہ میں ڈال دے گا۔شہر قائد بنیادی سہولیات سے محروم اشیاء خوردونوش کی فراہمی میں رکاوٹ، پانی،گیس، بجلی سمیت دیگر بحرانوں کا شکار ہے۔ حکومت محدود وسائل میں بھی مختلف ریلیف پروگراموں کے ذریعہ ترقی و خوشحالی کے بہترین مواقع میسر کر سکتی ہے۔شہر کے خودساختہ بحرانوں میں ملوث مافیاز کا خاتمہ کیا جائے۔شہریوں کے مسائل صرف تجاوزات کےخاتمہ سے حل نہیں ہوں گے بلکہ مہنگائی،بے روزگاری، پانی، گیس،بجلی سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی پر حکومت کو توجہ دینی ہو گی۔صوبہ سندھ کے دیگر نامکمل منصوبوں کی طرح کے فور منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوا۔شہر کی مردم شماری کے اعداد شمار پر شکوک و شبہات اٹھائے جا رہے ہیں۔ سیاسی رسہ کشی نے پورے ملک کو بحرانوں کا شکار کر دیا۔

تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی بلال احمد غفار نے کہا کہ شہر کی ترقی کیلئے سنگل ایجنڈے پر متحد ہیں ،2013 کا بلدیاتی بل میں شہری حکومت کے اختیارات نہیں ،مضبوط شہری حکومت کیلئے با اختیار شہری نظام کی ضرورت ہے،سندھ حکومت پی ایس سی ایوارڈ کا اب تک انعقاد ہی نہیں کیا،سندھ حکومت نئے لوکل باڈی سسٹم کے زریعہ صوبہ کو اپنا غلام بنا رہی ہے،سندھ میں کوئی ایک ماڈل یوسی نہیں جہاں عوامی بنیادی سہولیات میئسر ہوں،سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اس بلدیاتی بل کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے،جنوری میں با اختیار شہری حکومت کیلئے احتجاج کریں گے۔آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت اختیارات پر عمل کیا جائے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما محفوظ یار خان نے کہا کہ مرد شماری کو ٹھیک سے مکمل کیا جائے،سندھ حکومت  صوبہ میں دوہری پالیسی کھیل رہی ہے،سندھ حکومت نے شہر کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے،بلدیاتی بل کی ترامیم کے حق میں ہیں ایسے مسترد کرتے ہیں،کراچی پورے ملک کا ریونیو جنریٹ کرتا ہے، لہذا اس شہر کو اس کا حق دیا جائے۔

 رہنما گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سردار عبد الرحیم نے کہا کہ شہریوں کو حقوق فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے،شہر کو قومی لسانی سیاست نے بہت نقصان پہنچاہے،با اختیار شہری حکومت شہر کی ترقی کی ضامن ہے۔پڑھی لکھی قوم کو پینے کا صاف بھی میّسر نہیں۔بلدیاتی ایکٹ کو منسوخ کیا جائے۔دیگر صوبوں  اور شہروں کی طرح کراچی کی عوام کو بھی ان کا حق دیا جائے۔شہر کی ترقی و فلاح کیلئے متحد ہو کر مضبوط سسٹم بنانے کی ضرورت ہے۔

پاک سرزمین پارٹی کے رہنما سید حفیظ الدین نے کہا کہ وفاقی سطح پر شہرقائد کیلئے مختص مراعات صرف زبانی دعوؤں تک محدود ہیں۔خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالیہ الیکشن میں عوام نے ان سیاسی قوتوں کو مسترد کر کے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا جنہوں نے عوام کو نظر انداز کیا۔ سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں بھی عوام کارکردگی کی بنیاد پر اپنا ووٹ دیں گے۔

مسلم لیگ ق کے رہنما طارق حسن نے کہا کہ پاکستان کی ضمانت کراچی ہے کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ، کراچی میں کچرے اٹھانے سمیت دیگر مسائل ہیں،اتنے بڑے شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں۔

اے پی سی میں شامل دیگر رہنماؤں نے کہا کہ عالمی وباء کرونا کے باعث  شہر میں کاروبار ی افراد کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔حکومتی سطح پر کاروباری افراد کو ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ ان کے نقصانات کا کسی حد تک ازالہ ہو سکے۔ شہر یوں کیلئے بھی اشیاء خوردونوش، پانی،گیس، بجلی سمیت دیگر بنیادی سہولیات میں ریلیف پیکیجز کے اعلانات کئے جائیں۔ماس ٹرانزٹ پروگرام پر مکمل عملدرآمد ہونا چاہیے۔کراچی میں تعلیم، صحت اور ٹرانسپورٹ سمیت بیشتر مسائل ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔سر کلر ریلوے کی بحالی بھی عوامی ریلیف کا ذریعہ بنے گی۔ مستحکم بلدیاتی نظام شہر کی ترقی و عوامی فلاح کا بنیادی حصہ ہے۔حکومت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیکر بلدیاتی نظام کو ترتیب دے۔شہر کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام جماعتوں کو اپنے اپنےاختلافات بالا طاق رکھ کر کام کرنا ہوگا۔ماہی گیروں کے مسائل،کراچی شہر کی ماسٹر پلان کے تحت تزئین و آرائش اور اکنامک کوریڈور پر مکمل توجہ دے کر شہریوں کو سہولیات  فراہم کی جائیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree