وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے کہا کہ حکمرانوں کی انتظامی نااہلی کے باعث پورے کراچی شہر نے جوہڑ کی شکل اختیار کرلی ہے، لوگوں کے معمولات زندگی اور کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، ملک ڈوب رہا ہے اور حکمران اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں، اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ کے وسائل میں آٹھ سو گنا اضافہ کیا گیا مگر سندھ کی عوام ماضی کی نسبت آج زیادہ تباہ حال ہیں، گزشتہ مالی سال 2021ء و 2022ء کے بجٹ میں 1400 ارب روپے کی آمدن ظاہر کی گئی، ان اعداد و شمار کے مطابق کراچی کو ترقیاتی امور کی مد میں 300 ارب روپے ملنے چاہیئے تھے مگر کراچی کو صرف 38 ارب ملے، جو کہاں خرچ ہوئے اس سوال کا جواب کراچی کے عوام کو آج تک نہیں مل سکا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی مظلومیت اور محرومیوں کا ازالہ نہ کیا گیا تو یہ غم و غصہ ایک عوامی سیلاب کی شکل اختیار کرکے بالادست طبقات کو بہا کر لے جائے گا۔
علی حسین نقوی نے مزید کہا کہ اگر حکومت سندھ عوام کے ساتھ مخلص ہے تو سندھ کے تمام اضلاع کے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر فوری توجہ دے، برساتی پانی کو ضائع ہونے سے روکنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر واٹر ریزرور وائر تعمیر کئے جائیں، خستہ حال اسکول اور ہسپتالوں کی فوری مرمت ازحد ضروری ہے، سندھ میں مزید نئے شہر آباد کئے جائیں، صوبے کو ترقی دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے اور سرمایہ کاری کے رحجان کو فروغ دینے کے لئے صنعتی اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ کا قیام عمل میں لایا جائے، ٹیکس فری زون متعارف کرا کے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سندھ میں سرمایہ کاری کرنے پر راغب کیا جائے۔