وحدت نیوز: (کشمور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کشمور کے تمام مغویوں کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کو آپریشن کرنے اور قیام امن کے لئے چار ارب روپے دیئے گئے۔ وہ پیسے کہاں گئے کیونکہ ڈاکو راج تو آج بھی قائم ہے۔ یہ بات انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مغوی عاطف علی ڈومکی و دیگر مغویوں کی بازیابی کے لئے انڈس ہائی وے پر دھرنا سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی، میر شیراز خان ڈومکی، میر فاروق احمد خان، میر صادق خان گولاٹو، میر سیف اللہ خان ڈومکی اور دیگر نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کیا۔
اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ڈومکی برادری اور تمام جماعتوں کا دھرنا اغواء انڈسٹری کے خلاف آپریشن اور مغویوں کی بازیابی کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے کی حمایت اور شمولیت کرنے پر کشمور کے عوام اور مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں، ڈومکی قبیلے اور مجلس وحدت مسلمین ضلع کشمور کے دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کشمور کے مظلوم عوام ہمارے ساتھ ہیں۔
یرغمال عاطف علی ڈومکی بازیاب ہوچکے ہیں۔ پریا کماری، ساگر کمار، ظہیر خالدی غوث پور کے دو مغوی اور دیگر مغویوں کی بازیابی جلد یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 15 سال سے حکومت میں ہے اور پیپلز پارٹی یہاں امن و امان قائم کرنے اور فیکٹریاں لگانے میں ناکام رہی ہے۔ پولیس کو آپریشن کرنے اور قیام امن کے لئے چار ارب روپے دیئے گئے۔ وہ پیسے کہاں گئے کیونکہ ڈاکو راج تو آج بھی قائم ہے۔
آپریشن کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن کی گئی۔ پولیس آپریشن کے لئے ملنے والے اربوں روپے میں سے کچھ فیکٹریاں لگ جاتیں، تو سندھ میں روزگار اور امن ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کشمور میں قیام امن اور یرغمالیوں کی بازیابی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔