وحدت نیوز(شکارپور) وارثان شہداء کمیٹی شکارپور کا اہم اجلاس چئیرمین علامہ مقصودعلی ڈومکی کی زیر صدارت شکارپور میں برادر سکندر علی دل کی رہائشگاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چیئرمین شہداء کمیٹی علامہ عبدالمجید بہشتی، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر برادر ندیم علی ڈومکی، اصغریہ کے رہنماء انعام علی آغانی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شکارپور کے سیکریٹری جنرل برادر فدا عبا س لاڑک اور شہداء کے وارث شریک ہوئے۔
اس موقع پر اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ شہدائے سانحہ شکارپور کی تیسری برسی 30 جنوری کوعظمت شہداء کانفرنس کے عنوان سے انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔ جس میں ملک بھر سے علمائے کرام اور شخصیات شریک ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ شکارپور میں دھشت گردی کے مقدمات کی پیروی اور شہداء کے قاتلوں کو سزا دلوانا ، سندہ گورنمنٹ کی وعدہ خلافیوں کے باوجود معاہدے پر عمل در آمد کے لئے مسلسل جدوجہد کرنا، شہداء کے ذکر اور فکر کو زندہ رکھنا شہداء کمیٹی کا قابل فخر کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت حسب وعدہ شہداء کا یادگار ٹاور تعمیر کرے ، گورنمنٹ نے یادگار شہداء تعمیر نہ کی تو یہ کام ہم خود انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین روز اول سے اب تک جدوجہد کے ہر مرحلے پر وارثان شہداء کے ساتھ تھی اور ساتھ ہے۔
در ایں اثناء مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے خانپور میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء برادر اصغر سیٹھار کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں تکفیری مدارس اور کالعدم تکفیری جماعتیں دھشت گردوں کی نرسری کا کام کر رہی ہیں۔ دھشت گرد نرسریوں کے ہوتے ہوئے دھشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ اگر حکومت اور ریاستی ادارے دھشت گردی ختم کرنے میں سنجیدہ ہیں تو انہیں پہلے ان نرسریوں کو ختم کرنا ہوگا۔