وحدت نیوز( کراچی) کراچی میں تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہو نے والے ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد مولانا اکبر حسین کے قتل کی پرزور مذمت کر تے ہیں ، کراچی سمیت ملک بھر میں بے گناہ شیعہ سنی عوام کے قتل میں امریکی و عربی سرمایہ استعمال ہو رہا ہے، پاکستان کے دیرینہ دوست ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کر نے والے ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب عوام کو جواب دیں کہ مولانا اکبر حسین کے قتل میں کس ملک کا سفارت خانہ ملوث ہے،سندھ حکومت شہر قائد میں تکفیری گروہ کی جانب سے برادر اسلامی ملک ایران کے خلاف آویزاں بینرز کے خلاف فوری کاروائی کرے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہا ؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کا کہناتھا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن دو سیاسی جماعتوں کے اختلافات کی بھینٹ چڑھ گیا، پولیس و رینجرز نے محض ڈرامائی گرفتاریاں کیں ، سینکڑوں ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری کے دعوے دار پولیس و رینجرز حکام کسی ایک مجرم کو بھی سزا دلوانے میں کامیاب نہیں ہو ئے ،سی آئی ڈی نے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور یکطرفہ دہشت گردی کو فرقہ واریت کا لبادہ اڑھانے کی مضموم سازش شروع کر دی گئی ہے، ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب نے گذشتہ دنوں پریس کانفرنس میں ڈیڑھ ماہ قبل گرفتار کیئے گئے بے گناہ شیعہ جوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ایسے واقعے میں ملوث قرار دیا جو ان کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد رونما ہو، راجہ عمر خطاب نے بیرونی قوتوں کو خوش کر نے کے لئے ان بے گناہ جوانوں کو خطرناک دہشت گرد اورپڑوسی برادر اسلامی ملک ایران سے تربیت یافتہ قرار دیا ،انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امت مسلمہ کے تمام طبقات کے درمیان اتحاد و وحدت کے قیام اور بھائی چارے کی فضاء کی تشکیل میں مسلسل کوشاں نظر آتا ہے، ساتھ ہی پاکستان پر آنے والی قدرتی آفات میں جس مملکت نے سب سے پہلے ، ہر شعبے میں دل کھول کر ملت پاکستان کی داد رسی کی وہ یہی برادر اسلامی ملک ایران تھا اور کوئی نہیں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سمیت دنیا کا ہر باضمیر انسان با خوبی واقف ہے کہ پاکستان سمیت ، عراق ، شام ، لبنان ، یمن ، بحرین ، مصر، افغانستان اور دیگر ممالک میں دہشت گردی اور بربریت کن ممالک کے سرمائے اور زرائع سے کی جا رہی ہے، علامہ مختار امامی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب سے بے گناہ شیعہ جوانوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دیئے گئے من گڑت بیان پر باز پرس کرے اور تکفیری دہشت گرد گروہ کی جانب سے شہر قائد میں آویزاں دل آزار بینرز کو فوری ہٹانے کے احکامات جاری کریں جس میں برادر اسلامی ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی ہے۔