وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر کی اپیل پر ملک کے 70سے زائد شاہراہوں پر کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک کامیاب علامتی دھرنے دیئے ۔کراچی میں چار اور سندھ 24 اہم شاہراہوں پر احتجاج کیا گیا جو رات گئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا،وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے،ہمارا مقصد عوام کے لیے تکلیف کا باعث بننا نہیں بلکہ اپنی تکلیف اور حکومت کی بے حسی سے عوام کو آگاہ کرنا ہے ہمارا یہ احتجاج علامتی تھا ہم اپنی مظلومیت سے ظالموں کو سرنگوں کریں گے جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف ریاستی و عسکری اداروں کی طرف سے ملک گیر آپریشن کا آغاز نہیں کیا جاتاتب تک مختلف اندازمیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا دھرنے میں شرکت کرنے والے شیعہ و سنی علماء کرام و اکابرین کے شکر گزار ہیں حکمران مخصوص تکفیری گروہ سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں۔شیعہ سنی پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
علی حسین نقوی نے اوکاڑا ،قصور میں پنجاب حکومت کی جانب سے پر امن دھرنے دینے والے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کی گرفتاری کی شدیدمذمت کی ۔انہوں نے کہا ہمارے اس پرامن جدو جہد کو متاثر کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر راناثنا اللہ کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعی میں درج کر کے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کے فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیات شروع کرے۔