وحدت نیوز(سکھر) سندھ کالعدم جماعتوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، 3 شیعہ افراد کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، خیرپور میں میر منظور تالپور کے قتل کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ پر عائد ہوتی ہے، اپنی ناکامی پر وہ فوری مستعفی ہوجائیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات عبداللہ مطہری نے کراچی وحدت ہاؤس میں علامہ علی انور، علامہ مبشر حسن، حسن ہاشمی، حیدر زیدی، رضا نقوی، ناصر حسینی، ذیشان حیدر سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ جاری اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت خیرپور میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ حکومتی نااہلی کی واضح دلیل ہے۔
علامہ عبداللہ مطہری کا کہنا تھا کہ کراچی میں شیعہ پولیس اہلکار انوار جعفری، حیدرآباد میں شیعہ نوجوان غلام نبی اور خیرپور میں میر منظور تالپور کو حکومتی سرپرستی میں کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں نے نشانہ بنایا جانا اور واقعہ کی ایف آئی آر درج نہ ہونا جبکہ اس سے قبل مجلس و حدت مسلمین کی لبیک یا رسول اللہ کانفرنس کی حکومت کی جانب سے پرمیشن دینے کے بعد واپس لینا، جلسہ کی تشہیری مہم میں کام کرنے والے کارکنان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سر پرستی میں کالعدم گروہوں کے دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنانا، واقعہ کی تاحال ایف آئی آر نہ کٹنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ واقع میں صوبائی حکومت ملوث ہے۔
علامہ عبد اللہ مطہری نے وفاقی حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ صوبہ میں جاری شیعہ افراد کی نسل کشی میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کریں۔ علامہ عبد اللہ مطہری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ حکومت میں موجود کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے حمایت یافتہ خورشید شاہ اور قائم علی شاہ سمیت دیگر کالی بھیڑوں کو علیحدہ کریں تاکہ سندھ کو کالعدم جماعتوں کے تکفیری دہشتگردوں کی آماجگاہ بننے سے روکا جائے۔