ناصر شیرازی کا اغواء رانا ثناء اللہ کیخلاف درخواست دینے کیوجہ سے ہوا، علامہ اقبال بہشتی

03 November 2017

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل جناب سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کا بدھ مورخہ یکم نومبر کو 9:00 بجے شب سیاہ ڈبل کیبن میں سوار سادہ لباس اور پنجاب ایلیٹ فورس کے لباس میں ملبوس افراد نے کمرشل مارکیٹ واپڈا ٹاون کی شاہراہ پہ روکا جس وقت وہ اپنے اہلیہ و کمسن بچوں کہ ہمراہ اپنے گھر واپڈا ٹاون واپس جارہے تھے۔ سادہ لباس میں ملبوس مسلح شخص انکی گاڑی کہ دروازہ پہ مکے مارنے لگا جس پہ ناصر شیرازی ایڈووکیٹ باہر نکلے تو انکا بلا کسی وارنٹ اغوا کرلیا گیا جبکہ انکی اہلیہ و بچے بھی موجود تھے۔ ان حیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختون خوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء ارشد علی حیدری، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے صدر برادر مبشر اور دیگر موجود تھے۔ انہوں کا مزید کہنا تھا کہ ایک مذہبی سیاسی جماعت کی مرکزی شخصیت کو اس طرح اغوا کرنا جبکہ وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی ہو اور اس پہ کوئی الزام و نہ ایف آئی آر ہو، آئین پاکستان و حقوق انسانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کس آئین و قانون کہ تحت ایک معزز پاکستانی کو اسطرح انکے اہل خانہ کو حراساں کرکے گرفتار و اغوا کیا جاسکتا ہے، کونسا قانون اسکی اجازت دیتا ہے۔ سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی ماڈل ٹاون جی آئی ٹی رپورٹ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور اعلی عدلیہ کو مسلکی بنیاد پہ تقسیم کرنے کی سازش کہ خلاف لاہورہائی کورٹ میں پیٹیشن لگائی ہوئی تھی جسکی سماعت دو رکنی بینچ کررہا ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ سید ناصر شیرازی کے بھائی نے بدھ کی شب ستو کتلہ پولیس اسٹیشن لاہور میں پنجاب کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کہ خلاف ان کے اغوا پر پرچہ کی درخواست بھی دی ہے کیونکہ پنجاب کے حکمران کالعدم جماعتوں کہ سرپرست اور اپنے مخالفین بالخصوص شیعیان حیدرکرار کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ سید ناصر شیرازی کو ملک بھر سے لاپتہ مظلوم افراد کے حق میں بولنے اور اعلی عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پہ تقسیم کرنے کی سازش کہ خلاف کھڑے ہونے کہ سزا دی گئی ہے۔ جس شخص پہ کوئی ایک بھی ایف آئی آر درج تک نہ ہو اسکو اس خوفناک طریقہ سے اغوا ملک میں جنگل کے قانون کا پتہ دیتا ہے جہاں آج کوئی بھی معزز شخص محفوظ نہیں اور کسی بھی چور، ڈاکو، لٹیرے اور ملک دشمن کو خطرہ نہیں۔ نواز لیگ کا چند ہفتے قبل سوشل میڈیا کا ایک فرد غائب ہوگیا تھا تو پوری جماعت باشمول نواز شریف و وزیر داخلہ میدان میں آگئے تھے جبکہ اسکے بارے میں اخبارات نے کہا تھا کہ وہ عدلیہ و قومی اداروں کہ خلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث تھا۔ لیکن آج تیسرادن ہونے والا ہے لیکن وفاقی وزیر داخلہ کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی بلکہ وہ ایک نااہل شخص کہ پروٹوکول میں مصروف ہیں۔ آج ملک بھر کہ گوشہ و کنار میں گمشدگان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کہ لیے سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں۔ مولا علی (ع ) نے فرمایا تھا کہ "حکومت کفر سے تو چل سکتی ہے لیکن ظلم سے نہیں "
اب اس ملک کہ مظلوموں و محروموں کیساتھ ہونے والے ظلم کو روکنا ہوگا کہیں انکی فریادیں عرش الہٰی کو نہ ہلا دیں اور جب تخت اچھالے جائیں اور تاج گرائیں جائیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree